50 برس قبل سمندر میں پھینکا گیاپیغام دو بھائیوں کو مل گیا

50 برس قبل سمندر میں پھینکا گیاپیغام دو بھائیوں کو مل گیا-ان بھائیوں میں سے ایک کلنٹ بوفنگٹن جو کہ ساحل سمندر پر جانے کے حوالے سے خاصا تجربہ رکھتے ہیں اور انھیں شمالی امریکا اور کیریبئن سے 100 ایسے سو سے زیادہ پیغامات ملے چکے ہیں۔

انکا کہنا ہے کہ وہ اور انکے بھائی ایون چند ہفتے قبل جزیرہ بہاماس کے ایک ساحل پر گھوم رہے تھے تو انھیں یہ بوتل ساحل پر پڑی ملی۔

بوسٹن میساچوسٹسس کے ایک میڈیا ادارے سے گفتگو میں بتایا کہ انکی واکی ٹاکی سے انکے بھائی کی آواز آئی جو کہہ رہا تھا کہ آپکو یقین نہیں آئیگا کہ مجھے یہاں سے کچھ ایسی چیز ملی ہے۔

انکے مطابق ایک پرانی بوتل جس کے اندر پیٹر آر تھامپسن نامی، پینٹاکٹ ریجنل جونیئر ہائی اسکول ویسٹ نیوبری میساچوسٹسس کے ایک 14 سالہ طالب علم کا تحریر کردہ نوٹ تھا، یہ نوٹ اس وقت تحریر کیا گیا جب وہ لڑکا اوشیونوگرافی کی کلاس لے رہا تھا، نوٹ میں کہا گیا تھا کہ کوسٹ گارڈ اس بوتل کو سمندر میں پھینکیں گے۔

بوفنگٹن برادران، تھامپسن سے رابطہ کرنے میں کامیاب ہو گئے، تھامپسن نے کہا کہ اسے پیغام لکھنا تو یاد نہیں لیکن اسے اوشیونوگرافی کی کلاس اچھی یادیں ہے، اس نے کہا بڑی حیرت ہوئی کہ پچاس برس بعد یہ بوتل آپکو ملی ہے۔ اب یہ دونوں تھامپسن سے ذاتی طور پر ملکر اسے یہ بوتل لوٹائیں گے۔

 

 

ایک تبصرہ چھوڑ دو