اس ننھی سی بچی کی خوبصورت انکھوں میں شدید تڑپ ہے

ام عزوه
اس ننھی سی بچی کی خوبصورت انکھوں میں شدید تڑپ ہے۔۔۔زیاں کا احساس ہے۔۔۔
بچی کے کرب کو دیکھتے ہوئے کسی نے بہلانا چاہا ہے۔۔۔”یہ آپ کی امی نہیں ہیں ۔۔۔آپ کی امی کی طرح ایک خاتون ہیں”
"یہ میری امی ہیں۔۔اللہ کی قسم یہ میری امی ہیں۔۔۔میں انہیں ان کے بالوں سے پہچان سکتی ہوں”تڑپ کر آگے بڑھتی ہے۔۔”پلیز مجھے میری امی کے پاس لے جائیں ۔۔۔مجھے دیکھنے دیں۔۔” ماں کی روح بچی کی اس بے قراری اور تڑپ کو دیکھ کر رب سے جانے کن کن کا حساب مانگ رہی ہوگی۔۔۔ہم تماش بینوں کا یا ان درندوں کا۔۔۔جو انسانیت کے علمبردار بنتے ہیں۔۔۔جن کے پنجوں سے رستا خون ہمارے چہروں پر کالک ملنے کو کافی ہے۔
معصوم کلی کی آہ و زاری عرش کو ہلا رہی ہے۔۔۔۔
"وہ شہید ہیں۔۔۔”کسی نے اس معصوم بچی کو بہلانے کی سعی کی۔۔۔”وہ شہید ہیں وہ جنت میں ہیں۔۔”
بچی تڑپتی ہے۔۔۔مچلتی ہے۔۔کھو دینے کا احساس اس کے وجود میں چرخے چلا رہا ہے۔اس کی چیخ بھری اواز سماعتوں پر کرب بن کر برستی ہے۔۔۔
"مجھے معلوم ہے وہ شہید ہیں۔۔۔
ان کے لیے کافی نہیں تھا میرے نانا اور نانی کو مار ڈالا،پھپو اور ان کے بچوں کو بھی مار ڈالا۔۔ امی اور بہن کو بھی مار ڈالا ۔۔۔
جانتی ہوں وہ شہید ہیں۔۔لیکن مجھ میں اتنی طاقت نہیں ہے۔۔۔
کوئی ہم پر رحم نہیں کر رہا۔۔۔ہم نے تمہارا کیا بگاڑا تھا؟؟؟”
قیامت سے پہلے قیامت بھرے اس منظر کو دیکھ کر میرے اندر گھٹن کا احساس اور آنکھوں میں دھواں بھر گیا ہے۔میں زاروزار رو کر اللہ کی رحمت بھرے دامن کا کونا پکڑنے کی سعی کرتے رب کے سامنے اپنی صفائی دینے لگی ہوں۔۔۔اللہ کمزوروں پر رحم فرما۔۔ظالموں کو نست و نابود کر ،ہم شرمندہ ہیں ۔۔۔ہم پر غضبناک نہ ہونا ہم ایمان کے سب سے نچلے درجے پر ہیں کہ انہیں برا سمجھتے ہیں کاش کہ ہم انہیں سبق بھی سکھا سکتے۔۔۔روز نہتے شہریوں پر 100 سے زائد فضائی حملے کیے جا رہے ہیں۔یہ وقت اگر ہم پر بیت رہا ہوتا تو ہم برداشت کر لیتے؟؟ان فلسطینیوں کا دل تو سونے کا ہے۔۔۔۔ان کے سنہری دلوں میں بھرا جذبہ۔۔۔ اللہ کی رضا میں راضی ہونے کا جو حوصلہ ان کے اندر ہے۔۔۔اس کا ہمارے لوگ سوچ بھی نہیں سکتے۔جیسا کہ ایک شخص بمباری میں اپنے اہل و عیال کی شہادت کے بعد مٹھائی بانٹتا دکھایا گیا ہے۔ اس کا جوش ایمانی اس کی للکار۔۔۔۔اللہ اللہ
جہاں وہ ویڈیو دیکھ کر دل حیرت زدہ ہے وہیں ایک اور انٹرویو آنکھوں میں اشک کا باعث ہے۔الجزیرہ ٹی وی کی نمائندہ اپنے ایک صحافی ساتھی کا درد بیان کر رہی ہوتی ہے۔،جذبہ بیان کر رہی ہوتی ہے کہ کس طرح ایک ایک کر کے اس کا پورا خاندان تباہ ہو گیا لیکن وہ اپنے مشن پر حاضر رہا۔
یہ کیسے لوگ ہیں کہاں سے آئے ہیں۔۔۔ان کا ظرف دیکھ کر شاید ہم بھول جاتے ہیں کہ یہ دل بھی رکھتے ہیں۔اس بچی کی ویڈیو نے دل کو پاش پاش کر دیا ہے۔جس میں وہ کہتی ہے۔”کوئی ہم پہ رحم کیوں نہیں کرتا”
57 اسلامی ملکوں کو اس سوال کا جواب روز حشر دینا پڑے گا۔۔وہ دن جلد ہی آئے گا۔۔ہم سب دیکھیں گے۔