عمران خان کی آج عدالت پیشی، پھر گرفتاری کا خدشہ ظاہر کر دیا
نیب مقدمے میں پیشی کیلئے آج اپنی اہلیہ بشریٰ بیگم کے ہمراہ اسلام آباد جائیں گے

تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نیب مقدمے میں پیشی کیلئے آج منگل کو اپنی اہلیہ بشریٰ بیگم کے ہمراہ اسلام آباد جائیں گے۔عمران خان نے کارکنوں کے نام ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ وہ مقدمے میں پیشی کے لئے بشریٰ بیگم کے ساتھ جا رہے ہیں اور خدشہ ہے کہ انہیں گرفتار کرلیا جائے گا۔
واضح رہے کہ قبل ازیں غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو میں عمران خان اس خدشے کا اظہار کرچکے ہیں کہ انہیں اپنی گرفتاری کے 80 فیصد خدشات نظر آ رہے ہیں۔چیئرمین پی ٹی آئی نے 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کیس میں شاملِ تفتیش ہونے کے لیے نیب راولپنڈی کو آگاہ کردیا تھا۔ نیب کو لکھے گئے خط کے مطابق وہ دن 11 بجے نیب راولپنڈی پہنچیں گے۔ اس سے قبل وہ انسدادِ دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں پیش ہوں گے جہاں جج راجہ جوادعباس کی عدالت میں دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج 7 مقدمات میں عبوری ضمانتوں میں توسیع کی درخواست کریں گے۔
ذرائع کے مطابق عمران خان کی جانب سے رجسٹرار جوڈیشل کمپلیکس کو اپنے وکلاء کی فہرست فراہم کردی گئی ہے۔ عمران خان نیب راولپنڈی میں پیشی کے دوران اپنی ممکنہ گرفتاری کا خدشہ بھی ظاہر کر چکے ہیں۔
پیر کی شب ویڈیو خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر ہماری حمایت کرنے والوں کو گرفتار کیا گیا۔جو کچھ اس وقت پاکستان میں ہو رہا ہے اس سے پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا ۔عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ کہا جارہا ہے کہ لاہور میں کور کمانڈر ہاؤس اور دیگر تنصیبات پر ہماری جماعت کے لوگوں نے آگ لگائی حالانکہ ہم تو چاہتے ہیں کہ ملک میں امن ہو تاکہ انتخابات منعقد ہو سکیں، انتشار تو کوئی اور چاہ رہا ہے۔کور کمانڈر ہاؤس میں سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہوں گے دیکھیں توکس نےجلایا؟
عمران خان کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی ایسی کوششیں کی گئیں کہ مخصوص واقعات کا فائدہ اٹھا کر کسی مخالف سیاسی جماعت کو ختم کر دیا جائے۔اسی سوچ کے تحت مجھے دوبارہ گرفتار کرنے کی منصوبہ بندی ہورہی ہے تاکہ لوگ میرے ساتھ کھڑے نہ ہو سکیں۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ کارکن گرفتاری کی صورت میں پرامن رہیں۔
عمران خان نے دعویٰ کیا کہ کچھ بھی کر لیا جائے الیکشن جب بھی ہوں گے تحریک انصاف جیتے گی۔ نگراں حکومت اب غیر قانونی ہو چکی ہے۔
عمران خان نے نگراں حکومت کو "غیر قانونی ” قرار دے دیا
عمران خان کا کہنا تھا کہ پنجاب کی نگران حکومت اب غیرقانونی ہوچکی، نگران حکومت اور آئی جیز پر مقدمات بنیں گے، اور انہیں بعد میں جیلوں کے بڑے چکر لگانے پڑیں گے،
عمران خان نے کہا کہ سب سے زیادہ خطرہ مجھے ہے ان کے راستے میں تو میں کھڑا ہوں، شریف مافیا نے عدلیہ کو تقسیم کرنے کی پوری کوشش کی، اب پھر ان کی کوشش ہے کہ عدلیہ کو تقسیم کریں، ہمیں پاکستان کا سپریم کورٹ بچائے گا۔