حویلیاں میں روح پرور تبلیغی اجتماع رقت آمیز دعا کے ساتھ اختتام پذیر
دین کی حفاظت اخلاق میں ہے،مولانا احمد عمر اورمولانا بابر جاوید کا خطاب

ایبٹ آباد (نوید اکرم عباسی )
ایبٹ آباد کی تحصیل حویلیاں میں دوروزہ روح پرور تبلیغی اجتماع رقت آمیز دعا کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا ۔ضلع کے طول وعرض سے ہزاروں کی تعداد میں مسلمان یہاں جمع ہوئے ۔اس موقع پر رائیونڈ مرکز کے بزرگ مولانا احمد عمر ،مولانا بابر جاوید نے اختتامی روز اپنے خطاب میں کہا ہے کہ دعوت ،تعلیم اورذکر سے یقین میں ترقی ہوگی اپنے مسئلہ کو پورے یقین کے ساتھ اللہ کے سامنے رکھیں ۔دین کی حفاظت اخلاق میں ہے ۔اگر اخلاق اچھا نہ ہوا تو قیامت کے روز دوسرے کے گناہ کا طوق گلے میں ڈالا جائے گا اورپہاڑوں جیسی نیکیاں لانے والے دوسروں کے گناہوں کے بوجھ تلے دب جائیں گے۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ مسلمان ہونا اور ایمان کی دولت سے نوازا جانا اللہ کا بہت بڑا احسان ہے۔کسی حال میں بھی اپنی مرضی نہیں کرنی ہے۔اللہ کے حکم کی پابندی صرف نماز میں ہی نہیں ہے۔ہم تو 24گھنٹے مسلمان ہیں ۔اللہ اور اس کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے احکامات کی پابندی کریں گے تو پورے پورے مسلمان بن جائیں گے۔اس کے علاوہ دوسری نسبت اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی امت میں ہونا ہے ۔اس امت کو چنا گیا ۔قیامت تک آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہی نبی ہیں۔پہلے تو نبی صرف ایک قوم پر بھیجے جاتے تھے۔نوح علیہ اسلام نے ساڑھے نو سو سال صرف ایک قوم کو دین کی دعوت دی تھی ۔لیکن امت محمدی کی یہ بڑی کرامت ہے قیامت تک اسلام والی زندگی کے لئے محنت کرے گی ۔یہ ہے تو امت لیکن کام نبیوں والا عطا فرمایا ہے۔
مولانا بابر جاوید کا کہنا تھا نبی صلی علیہ وسلم نے شروع سے اسلام کی محنت میں امت کو شامل فرمایا ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دنیا سے پردہ کر جانے کے بعد اس مبارک کام کو صحابہ رض لے کر چلے۔انہوں نے مزید کہا کہ صحابہ رض کی محنت سے دنیا میں اسلام کو پھیلا دیا گیا ۔ختم نبوت کا تقاضا یہ ہے کہ اسلام کو دنیا میں پھیلانے کے لئے محنت کریں ۔انسانیت میں سب سے اونچا درجہ نبوت ہے ۔نبوت انسانوں کی ہدایت کے لئے تھی ۔یہ سب سے بڑا کام ہے جب تک دلوں میں اس کی بڑائی نہیں آئے گی تو اس کی قدر پیدا نہیں ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ دنیا محنت کا میدان ہے۔ہر نتیجہ کے پیچھے ایک محنت ہوتی ہے۔ہر محنت کا اپنا ایک خاص انداز ہوتا ہے ۔اسلام کو پھیلانے کے لئے اللہ کی راہ میں نکلیں ۔اگر کسی وجہ سے نہیں نکل سکے تو ایک مرتبہ چار ماہ لگا لیں روزانہ دعا کرنا شروع کردیں اللہ کے سامنے اپنی کمزوری پیش کریں ،اللہ سے آسانی اور قبولیت مانگ لیں۔اللہ کی راہ میں نکلنے کے لئے سال میں وقت مقرر کرکے دوسروں کو بھی دعوت دینا شروع کردیں۔
انہوں نے کہا کہ اللہ کی راہ مبارک ہے ہر خرچ کے بدلے سات سو گنا ملتے ہیں اللہ کے راستے کا زکر اللہ کی راہ میں نماز کابڑا اجر ہے۔بھوک ،پیاس تھکن قیامت کے روز وزن کی جائے گی ۔جو لوگ اللہ کی راہ میں ہیں وہ قبال رشک ہیں ۔اللہ کی راہ میں نکلنے سے دوسروں کی ہدایت کا ذریعہ بنے گا یہ محنت دین زندہ کرنے کی ہے ۔اس سے یقین پیدا ہوگا ۔جیسے زراعت کے لئے زمین ضروری ہے تو اسی طرح دین کے لئے یقین ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ دین صرف عبادات کا نام نہیں بلکہ پوری زندگی ہے۔مطالبہ 24گھنٹے دینداری ہے۔اس میں حقوق ،گھر کی زندگی ،کاروبار ،اجتماعی اور انفرادی ذندگی آئے گی ۔ہر چیز کے آداب مقرر ہیں ہر مقام پر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے رہنمائی فرمائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مال سے زندگی نہیں بنتی اللہ کے حکم سے بنے گی ۔معاشرتی زندگی میں ایسا وقت آجاتا جب مخلوق کے مقابلے میں اللہ کو راضی کرنا پڑتا ہے۔جو بندوں کو راضی کرنے کے لئے مخلوق کو راضی کرتا ہے اللہ تو ناراض ہوں گے ہی مخلوق کے دل سے بھی نکال دیں گے ۔اللہ کی راہ میں اپنا یقین مضبوط کرنا ہے کوئی چیز اللہ کے حکم کے بغیر نہیں ہو سکتی ۔آسمان کے فیصلوں کو دنیا نہیں روک سکتی ۔وہ نافذ ہو کر رہتے ہیں ۔عزت ذلت ،نفع نقصان ،بیماری صحت سب اللہ کی طرف سے ہیں ۔اسی کی طرف دوڑ لگانی چائیے۔اللہ کی راہ میں نکل کر یہ یقین بنانا ہے سب کچھ اللہ کرتے ہیں ۔یقین بنانے کے لئے کثرت سے اللہ کے دین کی دعوت دینا ہوگی۔انہوں نے کہا صبح سے شام تک دنیا بسی ہوئی ہے کیسے اللہ کی طرف یقین پیدا کریں ۔زبان ،آنکھ ،کان سے اللہ سے ہونے کو بولیں گے ۔چلہ چار مہینے وقت گزاری نہیں بہت بڑا کام ہے۔تنہائی میں بیٹھ کر دعا مانگناکہ اللہ صیح یقین پیدا فرمائیں ۔
اس موقع پر رقت آمیز دعا کے ساتھ اجتماع اختتام پذیر ہوا۔ملک کی سلامتی اور اسلام کی ترویج کے لئے خصوصی دعائیں کی گئیں اور ملک کے مختلف حصوں کے لئے چار ماہ اور چلہ کی جماعتوں کی بھی تشکیل کی گئی۔دوروزہ اجتماع کے تمام تر انتظامات خوبصورتی سے مکمل کئے گئے۔اس موقع پر رائیونڈ مرکز کے بزرگ مولانا مولانا احمد عمر نے رقت آمیز دعا کروائی ،جب مقامی علماء کرام میں البدر مرکز کے مولانا آصف ،وفاق المدارس کے ضلعی مسئول مفتی حبیب الرحمن ،مولانا عمیر قریشی ،مولانا وقاص ،مولانا سمیع الرحمن ،مولانا عبدالوحید ،مفتی جعفر طیار مقبول اعوان ،جے یوآئی کے ضلعی صدر مولانا انیس الرحمن قریشی ،جنرل سیکرٹری مولانا غلام مجتبیٰ کے علاوہ مدارس کے طلبہ بھی شریک تھے ،دریں اثنا ضلع بھر کے علماء کرام ،مداس کے طلباء کالجز اور یونیورسٹیز کے طلباء اور خواص کے بھی الگ الگ حلقے لگائے گئے ۔پنڈال میں ضلع ایبٹ آباد کے ایک لاکھ سے زائد افراد شریک ہوئے ہیں ۔محکمہ صحت ایبٹ آباد نے پنڈال کے بار میڈیکل کیمپ لگا یا اور ریسکیو 1122 کی ایمرجنسی گاڑیاں بھی موجود رہیں ۔پنڈال کے مختلف مقامات پر ٹھنڈے مشروبات کی سبیلیں بھی لگائی گئیں ۔