ہزارہ ایکسپریس ٹرین حادثےکی تحقیقاتی رپورٹ پیش
ہزارہ ایکسپریس ٹرین حادثےکا شکار کیسے بنی؟
ہزارہ ایکسپریس ٹرین حادثے کی وجہ شعبہ سول اور شعبہ مکینیکل کی نا اہلی قرار پائی ۔ دوسری جانب وزیر ریلوے سعد رفیق نے کہا ہے کہ حادثہ وسائل کی کمی کے سبب ہوا۔
گزشتہ روز ہزارہ ایکسپریس کو پیش آنے والے حادثے کی جوائنٹ سرٹیفیکیٹ رپورٹ لاہور ریلوے ہیڈ کوارٹرز کو موصول ہوگئی جس میں شعبہ سول اور شعبہ مکینیکل کی نااہلی حادثے کی وجہ قرار پائی ہے۔
جوائنٹ سرٹیفیکیٹ رپورٹ کے مطابق ٹریک کو آپس میں جوڑنے کے لیے فش پلیٹ موجود نہیں تھی، حادثے کی وجہ پٹری کا ٹوٹنا اورفش پلیٹ نہ ہونا تھا۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ حادثے میں تخریب کاری کے کوئی شواہد نہیں ملے، البتہ ٹرین انجن وہیل اور ٹریک میں خرابی بھی حادثے کی وجہ ہے۔
دوسری جانب شعبہ سول اور شعبہ مکینیکل نے حادثے کی ذمہ داری لینے سے انکار کرتے ہوئے دونوں شعبوں نے حادثے کی وجہ ایک دوسرے پر ڈال دی۔
یہ بھی پڑھیں بھارتی پارلیمنٹ نے راہول گاندھی کی رکنیت بحال کردی
ادھر وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے پیر کو لاہور کالج فار ویمن یونیو رسٹی میں بارہ سو طالبات میں لیپ ٹاپ تقسیم کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حادثہ وسائل کی کمی کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ حادثہ کم وسائل کا شاخسانہ ہے، حادثے کی تحقیقات کررہے ہیں، ذمہ داروں کو سزا ملے گی
وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ ٹرین حادثے پر تفتیش کر رہے ہیں۔
نگران حکومت آجانے کے بعد بھی اس حادثے کی تفتیش جاری رہے گی۔
ایک روز قبل سعد رفیق نے حادثے میں تخریب کاری کا شبہ ظاہر کیا تھا۔
سعد رفیق نے کہاکہ ہمارا اٹیمی ملک ہے اوراس میں کسی چیز کی کمی ںہیں۔ اگر کمی ہے
تو صرف پولیٹکل استحکام کی۔ ہم لڑتے لڑتے تھک گئے ہیں،
سیاست دان جب تک مل کر نہیں بیٹھیں گے تب تک پاکستان آگے نہیں بڑھے گا۔