ہر صورت مارچ ۔ڈی چوک پر دھرنا ہوگا۔تحریک انصاف کا فیصلہ

تحریک انصاف نے رات گئے طویل مشاورتی اجلاس کے بعد اعلان کیا ہے کہ 24 نومبر کو ہر صورت احتجاج ہوگا اور تمام رکاوٹیں ہٹا کر اسلام آباد پہنچا جائے گا۔
واضح رہے کہ سینئر صحافی انصار عباسی نے اپنی خبر میں دعویٰ کیا تھا کہ پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں احتجاج مؤخر کرنے پر غور ہوا ہے جس کی منظوری بانی عمران خان سے لی جائے گی۔
رات گئے وزیراعلی ہاؤس پشاور میں مرکزی قیادت کے اجلاس کی صدارت علی امین گنڈا پور اور بیرسٹر گوہر نے کی، جس میں بشری بی بی کے بیان پر بھی تفصیلی بات چیت کی گئی اور اسلام آباد مارچ کی تیاریوں کو حتمی شکل دی گئی۔
بعد ازاں وزیراعلی علی امین گنڈاپور کے جاری کردہ بیان میں کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہر صورت میں اسلام آباد مارچ ہوگا جس کے بعد ڈی چوک پر دھرنا دیا جائے گا ۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مارچ کے شرکا تمام رکاوٹیں پار کر کے منزل پر پہنچیں گے اور اس بار واپسی نہیں ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلی ہاؤس میں طلب کیا گیا اجلاس غیر معمولی تھا ،جس میں سابق صدر عارف علوی بھی شریک ہوئے جبکہ دیگر شرکاء میں بیرسٹر گوہر، اسد قیصر، شیخ وقاص اکرم ،علی امین گنڈاپور اور دیگر رہنما شامل تھے۔
اجلاس میں حکومت کے ساتھ جاری رابطوں پر بھی بات کی گئی جبکہ بیرسٹر گوہر اور علی امین گنڈاپور کی عمران خان سے ملاقاتوں کے بارے میں بھی بتایا گیا۔اجلاس میں کہا گیا کہ وفاق سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہا لہذا احتجاج ہر صورت میں ہوگا تمام قائدین قافلوں کو لیڈ کریں گے اور رکاوٹیں ہٹا کر ڈی چوک اسلام آباد پہنچیں گے۔

واپسی نہیں، ڈی چوک پر دھرنا ہوگا
اجلاس میں کہا گیا کہ ڈی چوک پہنچ کر صرف احتجاج کے بعد واپسی نہیں ہوگی بلکہ وہاں دھرنا ہوگا جو مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔اجلاس میں طے کیا گیا کہ راستے میں لگائی گئی رکاوٹیں ہٹانے کے لیے بھاری مشینری کا بھی انتظام کیا جائے گا۔یہ مشینری آج صوابی پہنچا دی جائے گی ،اس کے لئے ریسکیو حکام ،سی این ڈبلیو اور دیگر محکموں کو مشینری پہنچانے کا ٹاسک دے دیا گیا ہے۔
ماسک، پانی کی بوتلیں اور نمک لانے کی ہدایت
ذرائع کے مطابق اجلاس میں کیے گئے فیصلے کے تحت پی ٹی آئی قیادت نے تمام ورکرز کو شیلنگ سے بچنے کے لیے ماسک، پانی کی بوتلیں، اور نمک لانے کی ہدایت کی ہے جبکہ موبائل سگنل بند ہونے کے خدشے کے تحت اہم رہنماؤں کو وائرلیس اور تھورایا سیٹ لانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بشری بی بی وزیراعلی ہاؤس سے خود مارچ کو مانیٹر کریں گی۔ ان کی مارچ میں شرکت کی کوئی مصدقہ اطلاع نہیں ہے، تاہم وہ ایسا کر بھی سکتی ہیں۔ریسکیو ہیڈ کوارٹر پشاور میں قائم کنٹرول روم پی ٹی ائی کے میڈیا سیل کے حوالے کر دیا گیا ہے جہاں سے سوشل میڈیا کی ٹیم مارچ کو مانیٹر کرے گی اور بشرہ بیوی کو رپورٹ کرے گی.
In any case, there will be a sit-in at March-D Chowk,ہر صورت میں مارچ ۔ڈی چوک پر دھرنا ہوگا ۔تحریک انصاف کا فیصلہ