گورنمنٹ ہائی سکول بیروٹ کی زمین کا برسوں پرانا تنازعہ حل
پی ٹی آئی کے مقامی رہنماؤں نے عمائدین کی مدد سے جرگے میں فیصلہ کرا دیا۔عوام میں خوشی کی لہر
بیروٹ (رپورٹ ۔ امتیاز شاہین عباسی)
پی ٹی آئی بیروٹ ایبٹ آباد کی مقامی قیادت نے نواز لیگ کے مقامی رہنماؤں اور معززین کی مدد سے گورنمنٹ ہائی سکول بیروٹ کی زمین کا دہائیوں پرانا تنازعہ حل کرا دیا جس سے طلباء اساتذہ اور علاقے کے عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔
تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ ہائی سکول بیروٹ جو اب کیپٹن عمیر عبداللہ شہید اسکول کے نام سے مشہور ہے، کی زمین کی ملکیت کا تنازعہ 1964 سے چل رہا تھا جسے مقامی عمائدین اور زمین کے مالکان کے درمیان جرگے میں بخیر و خوبی حل کر لیا گیا ۔ تنازعہ کے حل اور جرگے کے انعقاد میں پی ٹی آئی کے مقامی رہنما رضا فرمان عباسی، چیئرمین وی سی کہو شرقی شاہجہاں عباسی،طبیب عباسی، معاذ عباسی، مسلم لیگ ن کے مقامی زعما، سکول ٹیچر طاہر عباسی اور دیگر نے کلیدی کردار ادا کیا ۔
واضح رہے کہ گورنمنٹ ہائی سکول بیروٹ کی عمارت جو 2005 کے زلزلے کے دوران گر گئی تھی جب اس کی تعمیر نو کی کوشش کی گئی تو زمین کے پرانے مالکان نے مقامی ٹھیکیدار کو تعمیرات سے روک دیا اور عدالت سے سٹے لے لیا۔ یہ کیس ایبٹ آباد کی مختلف عدالتوں میں گزشہ 14 برس سے زیرِ التوا تھا اور متعلقہ سکول کی عمارت کی تعمیر نو کیلئے فنڈز موجود ہونے کے باوجود یہاں عمارت کی تعمیر ممکن نہ تھی۔
اس سلسلے میں مقامی عمائدین اور مختلف جماعتوں کے رہنماؤں نے اپنے طور پر تنازعہ حل کرنے کی متعدد کوششیں کیں جو بارآور ثابت نہیں ہو سکیں تاہم گزشتہ روز چئیرمین وی سی بیروٹ وسیم عباسی نے پی ٹی آئی کی مقامی قیادت، دیگر مقامی عمائدین اور زمین کے ایک حصے کے مالک امتیاز عباسی کو جرگے کے روبرو بٹھا کر 1964 سے پیدا شدہ اس تنازع کا پرامن حل نکال لیا۔ اس قضیے کو حل کرنے کیلئے وسیم عباسی نے 33 مرلے قطعہ اراضی اور طے شدہ رقم کی ادائیگی کا وعدہ کیا۔ اس تحریری معاہدے پر مالکان کیس واپس لینے پر رضامند ہو گئے۔ بعد ازاں مقامی ٹھیکیدار نے اسکول کی عمارت کی تعمیرنو کا کام بھی شروع کر دیا جس کیلئے تین کروڑ روپے کے فنڈز پہلے سے منظور ہو چکے ہیں۔مقامی سیاسی قیادت کے اس علم دوست فیصلے پر علاقے کے عوام، اساتذہ کرام ، طلباء اور ان کے والدین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔