
گلیات سرکل بکوٹ کی تاریخ کا سب سے بڑا فراڈ؟
خطہ کوهسار کی تاریخ میں اپنی نوعیت کا بہت بڑا اور حیرت انگیز اسکینڈل سامنے آیا ہے جس میں ایک خاتون سکول ٹیچر نے سرمایہ کاری کے نام پر آزاد کشمیر اور سرکل بکوٹ سمیت گرد و نواح کے لوگوں سے کم و بیش 50 سے 80 کروڑ روپے اینٹھ لیے۔خاتون سکول ٹیچر کا تعلق آزاد کشمیر کے علاقے دھیر کوٹ سے ہے۔
مضاربہ سکینڈل کے بعد یہ سب سے بڑا مالیاتی اسکینڈل بتایا جا رہا ہے جس کی مالیت 80 کروڑ تک جا پہنچتی ہے تاہم ان دونوں میں ایک مماثلت یہ ہے کہ دونوں اسکینڈلز کے متاثرین اپنی سرمایہ کاری چھپا رہے ہیں اور کھل کر سامنے نہیں ارہے۔
اس حوالے سے موصولہ تفصیلات کے مطابق سرکل بکوٹ اور آزاد کشمیر کے سادہ لوح خواتین وحضرات کو راولپنڈی اسلام آباد میں سرکاری معلمہ نے کروڑوں روپے کا چونا لگا دیا۔ بلا سود سرمایہ کاری کے عوض منافع کے لالچ نے سینکڑوں گھروں کو اجاڑ دیا۔
اسلام آباد کے علاقے غوری ٹاؤن میں میں رہائش پذیر سرکاری سکول کی استانی نادیہ وحید عباسی کے ہاتھوں کروڑوں روپے "مضاربہ فراڈ "میں لگانے والوں میں بکوٹ ٫ایوبیہ ٫ بیروٹ نمبل مولیا ‘ریالہ٫ گلیات مری ودیگر علاقوں کی سادہ لوح خواتین اور سرکاری سکول ٹیچرز کی بڑی تعداد شاملِ ہے۔
اسلام آباد کے متاثرین کی طرف سے سرکل بکوٹ سے تعلق رکھنے والے نوجوان وکیل سردار حمزہ خان نے میڈیا کو بتایاکہ نادیہ عباسی ساکنہ ڈاک خانہ، دھیر کوٹ ، نیلہ بٹ ڈسٹرکٹ باغ،آزاد کشمیر حال مقیم کھنہ پل راولپنڈی جو کہ پیشہ کے اعتبار سے اسلام آباد کے سرکاری اسکول میں استانی ہے، اس نے پچھلے چند برسوں کے دوران سرکل بکوٹ کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والی معصوم گھریلو خواتین کو منافع کے لالچ میں پھنسایا اور کروڑوں روپے کا فراڈ کیا۔
سردار حمزہ خان ایڈووکیٹ نے کہا اِس عورت نے اپنے خاوند اور دیگر لوگوں کے ساتھ مل کر یہ سارا فراڈ کیا۔حیرت انگیز طور پر کہیں سرمایہ کاری نہیں کی گئی بلکہ پیسہ اپنی پرتعیش زندگی کے لیے استعمال کرتی رہیں۔ اب تک ایک محتاط اندازے کے مطابق جو تفصیلات موصول ہوئی ہیں اس کے مطابق یہ 70 سے 80 کروڑ کا فراڈ کیس ہے۔ سردار حمزہ خان نے میڈیا کے زریعے عوام سے کہا بہت سارے دیہاتی لوگ اپنی شرافت اور بدنامی کے ڈر کی وجہ سے کیس کو مناسب طریقے سے لڑنے کے لیے تیار نہیں ہیں اور کھل کر سامنے نہیں آ رہے جبکہ اس طرز پر بے شمار گروپ ملزمہ اور اس کے ساتھیوں کو بچانے کےلئے سرگرم ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ان کی سرکوبی کےلیے تمام لوگ اپنی ذاتی حثیت اور اجتماعی طور پر قانونی چارہ جوئی کے لیے سامنے آئیں تاکہ کیس مضبوط ہو سکے۔
حمزہ ایڈووکیٹ کے مطابق وہ عورت عبوری ضمانت پر ہے۔ جبکہ اس کے خلاف محکمہ تعلیم میں درخواست بھی دے دی گئی ہے۔ مزید قانونی نقائص دور کرنے اداروں اور عدالتی موثر کاروائی کے لے عوام کو چائیے کہ وہ سب مل کر اپنی لوٹی ہوئی رقم کے لیے قانونی چارہ جوئی کریں۔
واضح رہے کہ اسکینڈل کے دو متاثرین عطاءاللہ نسیم اور کائنات شفیق سکنہ اسلام آباد کی طرف سے تھانہ کھنہ پل میں نادیہ عباسی کے خلاف مقدمہ درج ہونے کے بعد متاثرین کی طرف سے سردار حمزہ خان ایڈووکیٹ وکالت کررہے ہیں۔