kohsar adart

کوہسار یونائیٹڈفرنٹ کی قیادت مری ضلع کی بحالی کیلئے میدان میں آ گئی

مری ضلع کے نوٹی فیکیشن کی معطلی لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

کوہسار یونائیٹڈفر نٹ کے رہنماءمحمد سفیان عباسی اور آصف شفیق ستی نے نگران حکومت پنجاب کی جانب سے مری ضلع کے نوٹی فیکیشن کو معطل کر نے کے فیصلے کی شد ید الفاظ میں مذ مت کر تے ہو ئے کہا ہم نے پنجاب کی صوبائی حکو مت کے اس فیصلے کولاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے، انھوں نے کہا حکومت کے اس فیصلے کے خلاف آئدہ کے لائحہ عمل طے کر نے کے لیے مری اور کوٹلی ستیاں کے نمائندہ افراد پر مشتمل دس رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے، پنجاب کے نگران وزیر اعلیٰ محسن رضا نقوی کا یہ اقدام مری، کوٹلی ستیاں سمیت دیگر اضلاع کے عوام نے یکسر مسترد کر دیا ہے،حکو مت کا یہ فیصلہ کروڑوں شہریوں کے بنیادی شہری حقوق سلب کر نے کے مترادف ہے ،ہم سمجھتے ہیں پنجاب حکومت کا یہ اقدام اپنے اختیارت اور مینڈیٹ سے تجاوز ہے ،

حکو مت اپنے اس فیصلے کو واپس لے اور مری کو ضلع بنائے جانے کا نوٹیفکیشن فوری طور پر بحال کر ے ورنہ مری کے لاکھوں لوگ احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہو جا ئیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں پر یس کانفر نس سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔اس موقع پر ممتاز ماہر قانون شفقت عباسی ایڈوکیٹ ، راج عباسی ،جلیل اختر ایدوکیٹ، طفیل اخلاق عباسی ، سجاد الحسن عباسی ، عمر فاروق ستی، پروفیسر اشفاق کلیم عباسی ، عطاالرحمن عباسی، ثنا ¾ اللہ ستی، عقیل عباسی ، سمیت مختلف سیاسی و سماجی رہنماﺅں بھی مو جو د تھے ۔

محمد سفیان عباسی نے کہا مری کی انتظامی حیثیت دیگر نئے بننے والے اضلاع سے یکسر مختلف ہے ، گذشتہ سال برف باری کے دوران بروقت ریسکیو نہ کر نے اور اداروں کی غیر فعالیت کی وجہ سے رونما ہو نے والے سانحے میں 21انسانی جانوں کا نقصان ہوا تھا ، جس پر ہائیکورٹ میں رٹ پٹیشن بھی دائر کی گئی تھی ، بعد میں حکومت نے اس قومی سیاحتی مقام کے انتظامی اُمور کو چلانے کے لیے مری کو الگ ضلع بنانے کا فیصلہ کیا تھا ، انھوں نے کہا مری ضلع کے نوٹیفکیشن کو معطل کر نے کا فیصلہ سیاسی رقابت کی بد ترین مثال ہے ، حکومت اس عوام دشمن فیصلے کو فوری طور پر واپس لے ، پنجاب کی نگران حکومت کو صرف 90دن میں الیکشن کروانے کا مینڈیٹ دیا گیا تھا نہ کہ ملک کے انتظامی یونٹ میں ردوبدل کر نے کا ،صوبائی حکومت اس قسم کے متصبانہ فیصلے کر کے عوام کے غم غصے کو دعوت نہ دے ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More