kohsar adart

کنڑ میں ٹی ٹی پی دہشت گردوں کی موجودگی کےٹھوس شواہدمل گئے

مدرسے کی دستاربندی تقریب میں ٹی ٹی پی کے عظمت لالا -مولوی فقیرکی شرکت

پاک افغان سرحدی صوبے کنڑ میں ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کی مدرسے کی دستار بندی کی تقریب میں شرکت کے بعد افغانستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں اور ٹریننگ مراکز کی موجودگی کے مزید شواہد سامنے آگئے ہیں۔حکومت پاکستان نے طالبان حکومت سے اس کا نوٹس لینے کا ایک بار پھر مطالبہ کیا ہے۔

 

موصولہ اطلاعت کے مطابق یہ تقریب کنڑ  کے دو مدارس، مدرسہ دار الحجرا والجہاد اور جامعہ منبہ الاسلام میں ہوئی جس میں دہشت گرد عظمت لالا اور مولوی فقیر  نے بھی شرکت کی۔جبکہ متعدد افغان رہنمابھی شریک ہوئے۔

واضح رہے کہ افغان طالبان  اپنےملک میں ٹی ٹی پی کے کوئی ٹھکانے موجود نہیں ہیں ۔دوسری جانب نگراں وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نےکہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات کا مکمل انحصار افغانستان کی عبوری حکومت کے طرز عمل اور اقدامات پر ہے، اگر افغانستان کی عبوری حکومت ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کو پناہ دیتی ہے تو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کا مستقبل ٹھیک نہیں لگتا۔

ان کا کہنا تھا  کہ دہشت گرد جب تک ہتھیار نہیں ڈال لیتا اور پاکستان کے آئین کو تسلیم نہیں کرلیتا، سے بات چیت نہیں ہو سکتی۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ دونوں ممالک میں انتخابات ہونے جا رہے ہیں، ہم صرف امید ہی کر سکتے ہیں کہ انتخابات کے بعد مینڈیٹ حاصل کرنے والی حکومتیں دیرینہ مسائل پر بات کر سکتی ہیں۔

Solid evidence of the presence of TTP terrorists in Kunar,کنڑ میں ٹی ٹی پی دہشت گردوں کی موجودگی کےٹھوس شواہدمل گئے
جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More