ڈیڈ لائن ختم ۔۔غیر قانونی افغان تارکین کے خلاف کریک ڈاؤن شروع
غیر قانونی تارکین وطن کے لیے ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد آج سے کریک ڈاؤن شروع کر دیا گیا ہے اور بلوچستان سمیت ملک کے مختلف حصوں میں درجنوں افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیڈ لائن کے خاتمے کے بعد شروع ہونے والے پہلے ہفتے میں زیادہ سختی نہیں کی جائے گی بلکہ غیر قانونی تارکین وطن کو حراست میں لیے جانے کے بعد جبری طور پر بے دخل کر دیا جائے گا جس کے لیے مختلف مقامات پر ہولڈنگ کیمپس بنائے گئے ہیں۔
اس حوالے سے بلوچستان کے نگران وزیراعلی نے کمشنر کوئٹہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ اب تک چمن بارڈر سے 35 ہزار غیر قانونی تارکین وطن افغانستان واپس گئے ہیں۔دوسری طرف طورخم بارڈر سے اب تک ایک لاکھ کے قریب افغان غیر قانونی تارکین کی واپسی کی تفصیلات موصول ہوئی ہیں جبکہ رواں ہفتے کے دوران اس انخلا میں مزید تیزی آنے کا امکان پایا جاتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ریاستی سطح پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ غیر قانونی تارکین وطن کو مزید رعایت نہیں دی جائے گی اور کسی بھی صورت جرائم پیشہ عناصر کو پنپنے نہیں دیا جائے گا۔بلوچستان کے نگراں وزیر اطلاعات نے غیر قانونی تارکین کو پناہ دینے یا ان کی سرپرستی کرنے والے عناصر کو خبردار کیا کہ وہ اپنا رویہ درست کریں بصورت دیگر انہیں مشکل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسے لوگوں کی تفصیلات جمع کر لی گئی ہیں جو غیر قانونی افغان طارقین نے وطن کے ساتھ مل کر کاروبار کرتے ہیں یا انہیں کسی بھی لحاظ سے پناہ دینے میں ملوث ہیں۔اگلے مرحلے میں ایسے عناصر کے خلاف کاروائی کیے جانے کا امکان ہے۔