پی ٹی آئی کے خلاف پابندی کا بڑا حکومتی اعلان

حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کے خلاف پابندی کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ پارٹی کے بانی قائد عمران خان۔سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی اور سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت غداری کے مقدمات بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس بات کا اعلان وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے پیر کے روز ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور پاکستان تحریک انصاف ایک ساتھ نہیں چل سکتے لہذا ہم اس جماعت پر پابندی لگانے جا رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت مخصوص نشستوں کے فیصلے پر نظر ثانی درخواست دائر کر رہی ہے کیونکہ سپریم کورٹ نے پی ٹی ائی کو بغیر مانگے ریلیف دیا ہے۔
پابندی کی بنیاد کیا ہے؟
وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ نو مئی کے حملے۔سائفر کیس اور امریکہ میں قرارداد سمیت کئی ایسے شواہد موجود ہیں جن کی بنیاد پر تحریک انصاف کے خلاف پابندی عائد کی جا سکتی ہے لہذا حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام ثبوتوں کی بنیاد پر تحریک انصاف پر پابندی لگائی جائے گی اور اس کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے گا۔انہوں نے تحریک انصاف کے خلاف ایک اور پرانا الزام بھی دہرایا کہ پی ٹی ائی نے طالبان کو پاکستان کے اندر لا کر بسایا اور ملک کے خلاف سازش کی۔
اس کے علاوہ وزیر اطلاعت کا کہنا تھا کہ پی ٹی ائی کو غیر ملکی فنڈنگ کی گئی جس میں بھارت اور اسرائیل کی فنڈنگ بھی شامل ہیں انہوں نے تحریک انصاف کی قیادت پر الزام عائد کیا کہ وہ ملک دشمن قوتوں کو تقویت دے رہے ہیں۔
عطا تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ ان تمام معاملات میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی اور پاسپورٹ ضبط کرنے سمیت سخت ترین اقدامات کیے جائیں گے۔
معاملہ کابینہ میں زیر بحث لانے کا اعلان
عطا تارڑ نے اپنی پریس میں بتایا کہ بیرون ملک سے پروپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی.پی ٹی آئی کیخلاف پابندی کا معاملہ وفاقی کابینہ میں زیر بحث لایا جائے گا.