پی ٹی آئی امیدواروں نے ایبٹ آباد سے نواز لیگ کو فارغ کر دیا
دونوں قومی اور چاروں صوبائی نشتوں پر مسلم لیگی امیدواروں کوشکست دے دی۔
پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے قیام پاکستان سے قبل سے مسلم لیگ کا گڑھ تصور کیے جانے والے ضلع ایبٹ آباد کی دونوں قومی اور چاروں صوبائی اسمبلی کی نشتوں پر مسلم لیگی امیدواروں کوشکست دے دی۔ ملک کی 75 سالہ تاریخ میں پہلیبار ایسا ہوعا ہے کہ مسلم لیگ یہاں سے کوئی بھی نشت نہیں جیت سکی۔
حلقہ این اے سولہ کے تمام 464 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج کے مطابق تحریک انصاف کےحمایت یافتہ آزاد امیدوار۔پی ٹی آئی کے صوبائی جنرل سیکرٹری اور تحریک استقلال کے بانی سربراہ ایئر مارشل( ر) اصغر خان کے صاحبزادے علی اصغر خان ایک لاکھ 4 ہزار993 ووٹ لےکر اپنے مدمقابل مضبوط امیدواروں مسلم لیگ کے سابق وفاقی وزیر مرتضی جاوید عباسی اور آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے والے سابق گورنر اور وزیر اعلی سردار مہتاب احمد خان کو زیر کرتے ہوئے سرخرو قرار پائے۔
مرتضٰی جاوید عباسی 86276 ووٹوں کے ساتھ دوسرے اور سردار مہتاب احمد خان 23385 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔
یاد رہے کہ 1977 میں ائر مارشل اصغر خان ایبٹ آباد سے قومی اتحاد کے ٹکٹ پر کامیاب ہویے تھے۔ اس کے بعد سے اس نشت پر کئی دہائیوں کے بعد اس خاندان کی پہلی کامیابی پے۔
اسی طرح این اے 17 ایبٹ آباد کے نتائج کے مطابق سابق رکن قومی اسمبلی اور پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار علی خان جدون اپنی نشت کا دفاع کرنے میں کامیاب رہے اور اپنے مسلم لیگی حریف حاجی مہابت اعوان کو 52655 ووٹوں کے ایک بڑے مارجن سے شکست دینے میں کامیاب ہو گئے۔کل 324 پولنگ سٹیشنز کے مکمل نتائج کے مطابق علی خان جدون نے 97177 ووٹ لے کر کامیابی اپنے نام سمیٹی جبکہ مسلم لیگ کے امیدوار مہابت اعوان 44522 ووٹ حاصل کر سکے۔
ایبٹ آباد کے صوبائی اسمبلی کے حلقے پی کے 42 میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سابق رکن صوبائی اسمبلی نذیر عباسی 35443 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔ جبکہ مسلم لیگ کے سردار فرید احمد خان 27623 ووٹ حاصل کر سکے اور 7820 ووٹوں کے فرق سے میدان نذیر عباسی کے ہاتھ رہا۔
اسی طرح پی کے 43 سے پہلی بار اپنے سیاسی کیرئر میں بڑی اننگ کھیلنے والے رجب علی خان عباسی اپنے سے مضبوط بڑے سیاسی حریفوں کو مکمل ناک آوٹ کرنے میں کامیاب رہے ۔پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ رجب علی خان عباسی نے 41242 ووٹ لے کر کامیابی اپنے نام کی جبکہ سابق سینیٹر اور پی ٹی آئی پارلیمنٹرین کے حمایت یافتہ بیرسٹر جاوید عباسی 20869 ووٹ لے کر دوسرے اور مسلم لیگ کے سردار خالد رحمان 20733 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے جبکہ پی کے 44 ایبٹ آباد سے گذشتہ کئی سالوں سے ناقابل شکست رہنے والے سابق رکن اسمبلی مسلم لیگ کے سردار اورنگزیب نلوٹھا بھی پی ٹی آئی کی مقبولیت کے بخار کا مقابلہ نہ کرسکے اس حلقے میں زبردست مقابلہ رہا البتہ میدان پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ افتخار احمد خان جدون کے ہاتھ رہا ،جہنوں نے34867 ووٹ لے کر کامیابی سمیٹی اور مسلم لیگی امیدوار سردار اورنگزیب نلوٹھا ان کے قریب ترین حریف رہے جہنوں نے 32585 ووٹ حاصل کیے۔
اسی طرح ایبٹ آباد کا اہم ترین حلقہ پی کے 45جو شہری اور دیہی علاقوں پر مشتمل تھا اور تمام افراد کی نظریں اس پر مرکوز تھیں اور یہاں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق احمد غنی اپنے ترقیاتی کاموں اور عمران خان کی مقبولیت کا بھرپور فائدہ اٹھانے میں کامیاب رہے انہوں نے 50143 ووٹ حاصل کر کے فتح اپنے نام سمیٹی اور مسلم لیگ کے محمد ارشد اعوان جو الیکشن سے پہلے مضبوط ترین امیدوار گردانے جاتے تھے 27498 ووٹ حاصل کر کے پی ٹی آئی کی سونامی کی نظر ہوئے جبکہ مشتاق احمد غنی کو الیکشن مہم کے دوران عدالتی محاذ کا بھی سامنا رہا۔
۔