پیارے میاں صاحب! اللہ آپ کو سلامت رکھے۔ آمین
تحریر حمادسکندر
اللہ کرے آپ کے مری میں سو گھر ہوں، اور مانا کہ لاہور آپکا پہلا اور مری دوسرا گھر ہے۔ چھانگلہ گلی، کشمیر پوائنٹ، نتھیاگلی ڈُونگا گلی میں آپ کے بینگلوز ہیں اور بچپن سے آپ یہاں آتے رہتے، چلتے پھرتے بھاگتے، واک کرتے اور ہاتھ ہلاتے آ رہے ہیں۔ آپ کے لائف اسٹائل سے کوئی غرض نہیں ہے، آپ کے مال اور حسب نسب اور عیش وعشرت پر بھی سوال ثانوی حیثیت رکھتا ہے۔ مگر یہاں سوال مری کے باسیوں کے ماضی حال اور مستقبل کا ہے۔
مری کے سرکاری اسکولوں میں اساتذہ پورے نہیں ہیں، ایک کمرے میں تین تین کلاسس ہو رہی ہیں، اکلوتا ڈگری کالج تاراج ہو چکا، اکلوتا تحصیل ہیڈ کواٹر ہسپتال ہے اور وہ بھی سیزن میں غریب رستے جام ہونے کی صورت میں پہنچ ہی نہیں پاتا۔ سیاحت نام کی رہ گئی ہے، مری کے اندھر "مری کے عام آدمی” کے بچے کے لئے ٹرانسپورٹ، ہاکری، اور ہوٹل ریسٹورنٹ کے علاوہ کوئی مواقعے میسر نہیں ہیں۔ پانی کی قلت ہے، انصاف و قانون کا جنازہ نکلا ہوا ہے ہاں لیکن مری ہمارا پہلا گھر ہے۔
بے گھری، پردیس، قرض ادھار مانگ اکیلا آپشن ہے۔ آپ سے گلہ اس لیے کہ ہمارے مائی باپ آپ ہیں، سب سے زیادہ حقِ سرداری آپ کے سپرد رہا کیونکہ مری آپکا دوسرا گھر ہے۔
لوگ زمینیں بیچنے پر مجبور ہیں، نقل مکانی کر کے اولاد شہروں میں پڑھانے کے خواب دیکھ رہے ییں، ماحول تباہ ہو گیا ہے، کلچر زمین بوس ہو چکا ہے۔ مُرشد آپ کے بچے مُلک سے باہر ہیں، شادیاں عیدیں، غمی، تعلیم صحت سب کی سب لندن میں ہیں، یہاں بھی ہم آپ کے دربار پر سیوہ کے لئیے بے تاب ہیں۔ مُرشد حکم کریں ہم مزید کیا کر سکتے ہیں؟
مگر سوال ہنوز وہی ہے کہ مری کے بچے کا مستقبل کیا ہے؟ اگلی نسل آپکی نسل کی طرح ترقی کیسے کرے گی؟ ہم سب مل کر بطور کمیونٹی ترقی کیسے کریں گے؟ مُرشد ڈیجیٹل میڈیا کا دور ہے، اب جھوٹ نہیں بولا جاتا، انگلی کے پیچھے سورج نہیں چھپایا جاتا۔ مُرشد مہربانی کرسو!
ہمیں ککھ غرض نہیں ہے کہ مری آپکا دوسرا گھر ہے یا نہیں، آپ بچپن میں یہاں کیسا گزر بسر کرتے تھے یا آپ کا ہنی مون پیریڈ مری میں کیسا گزرا ۔۔۔۔ ہماری تو ویسی کی ویسی ہے۔ اب مری میں صرف آپ ہی نہیں ہیں جو آتے ہیں اور گھر بنا کر رہتے ہیں، تقریباً سب آپ جیسے مری آ بسے ہیں۔ اب یہ بھرم بھی ٹوٹ چکا۔
کم دی گل کرو ۔۔۔۔ ویژن کیا ہے آپکا؟ ایک ایک کر کے نہیں ہم بطور کمیونٹی مل کر کیسے ترقی کریں گے؟ کیا وِچار ہیں آپ کے؟
دیکھیں میں نے آپ سے ذاتی سوال کوئی نہیں کیا، جواباً ذاتی حملے نہ کیجیے گا۔ مری کی گم گشتہ یادوں میں آپکو سواگت!