پاکستان کیخلاف استعمال کئے گئےہیروپ ڈرونزکیا ہیں؟

پاکستان کیخلاف استعمال کئے گئےہیروپ ڈرونزکیا ہیں؟
بھارت کی جانب سے استعمال کیا گیا اسرائیلی دفاعی کمپنی ”اسرائیل ایرو اسپیس انڈسٹریز“ (IAI) کا تیار کردہ ”ہیروپ“ (Harop) ڈرون 1990 کی دہائی میں متعارف ہونے والے اسرائیلی ”ہارپی ڈرون“ کا جدید اور اپ گریڈ ورژن ہے، جس کی تیاری 2001 سے 2003 کے درمیان کی گئی اور اسے باقاعدہ طور پر 2009 میں عوام کے سامنے پیش کیا گیا۔ یہ ڈرون فضائی دفاعی نظام (SEAD) کو تباہ کرنے اور قیمتی اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے خصوصی طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔

ہیروپ ڈرون میں 10 سے 23 کلوگرام (23–50 پاؤنڈ) وزنی ہائی ایکسپلوسیو وارہیڈ نصب کیا گیا ہے، جبکہ اس میں ”الیکٹرو آپٹیکل / انفراریڈ (EO/IR)“ سینسر لگا ہوتا ہے جو دن و رات کے دوران 360 ڈگری نگرانی اور انتہائی درست نشانہ بازی کی صلاحیت فراہم کرتا ہے۔

یہ ڈرون 1,000 کلومیٹر تک پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور 6 سے 9 گھنٹے تک فضا میں منڈلا سکتا ہے۔ اسے مکمل خودکار انداز میں یا ”مین اِن دی لوپ“ (یعنی انسانی کنٹرول کے تحت) آپریٹ کیا جا سکتا ہے، جس سے یہ میدانِ جنگ میں بڑی لچک اور تباہ کن طاقت کے ساتھ کام کرتا ہے۔
ایک خطرناک ”لوئٹرنگ میونیشن“ ہتھیار ہے، جسے عام الفاظ میں ”خودکش ڈرون“ بھی کہا جاتا ہے۔
ہیروپ ڈرون نہ صرف فضائی دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے، بلکہ یہ مکمل خودمختار طریقے سے بھی اپنے اہداف کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس میں فولڈنگ وِنگز ہوتی ہیں اور اسے ٹرک، بحری جہاز یا فضائی لانچ سے بھی چھوڑا جا سکتا ہے۔
بین الاقوامی انسانی قانون (International Humanitarian Law) کے تحت شہری علاقوں کو نشانہ بنانا ایک سنگین جرم ہے۔ بھارتی ڈرونز کا پاکستان کے شہری علاقوں میں داخل ہونا اور حساس تنصیبات کے قریب پرواز کرنا عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔
مقامی انگریزی ویب سائٹ کے مطابق مہران یونیورسٹی جامشورو کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر فہد عرفان صدیقی کہتے ہیں کہ ہیروپ ایک ملٹری گریڈ ٹیکنالوجی ہے، جو سیٹلائٹ کے ذریعے کنٹرول ہوتی ہے۔ اسے جام کرنا انتہائی مشکل ہے، مگر پاکستانی دفاعی ماہرین نے اسے نہ صرف ٹریک کیا بلکہ کامیابی سے مار گرایا۔