پاکستان میں صحافت کا زوال.. سبب کیا ہے؟
پاکستان میں صحافت ایک اہم موڑ پر کھڑی ہے جہاں پیشہ ورانہ معیار اور اصول پس پشت ڈالے جا چکے ہیں۔ کبھی عوام کی آواز اور ریاست کو جوابدہ بنانے کا ذریعہ سمجھی جانے والی صحافت آج خود کرپشن اور مفاد پرستی کی لپیٹ میں ہے۔
صحافت کا زوال دراصل اس پیشے سے منسلک افراد اور اداروں کی بدعنوانی اور مالی بے ضابطگیوں کا نتیجہ ہے۔ آج کے دور میں صحافی اپنی اصل ذمہ داری بھول چکے ہیں اور ان کی آوازیں طاقتور اداروں اور بیوروکریسی کے مفادات کے تابع ہو چکی ہیں۔ نتیجتاً، وہ سچ بولنے کے بجائے کرپٹ نظام کا حصہ بنتے جا رہے ہیں۔ یہ گراوٹ سندھ کی بیوروکریسی اور سیاست میں خاص طور پر نمایاں ہے، جہاں صحافی اکثر کرپشن کو بے نقاب کرنے کے بجائے اس پر پردہ ڈالنے میں مصروف ہیں۔
دوسری طرف، میڈیا مالکان کی کاروباری ترجیحات بھی صحافت کے زوال کی بڑی وجوہات میں شامل ہیں۔ آج کے میڈیا میں منافع اور تجارتی مفادات کو اولیت دی جاتی ہے جبکہ عوام کو حقائق فراہم کرنے کا اصل مقصد پس پشت چلا گیا ہے۔ سچ کی جگہ جھوٹے اور جانبدارانہ تجزیے اور خبریں عام ہو چکی ہیں تاکہ مخصوص افراد یا گروہوں کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔
عوام کا میڈیا پر اعتماد ختم ہوتا جا رہا ہے، اور جمہوریت کی جڑیں کمزور ہو رہی ہیں۔ صحافیوں اور میڈیا اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے اصل کردار کو سمجھیں اور عوام تک سچائی پہنچانے کے اصولوں کو دوبارہ زندہ کریں۔ اگر یہ صورتحال جوں کی توں رہی تو صحافت کا جنازہ نکل جائے گا، اور پاکستان میں جمہوری اقدار کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔
صحافت کی اس تنزلی کا خاتمہ صرف تبھی ممکن ہے جب صحافی اپنے پیشے کی ذمہ داریوں کو دوبارہ سے سمجھیں اور سچائی کو سامنے لانے کے لیے کسی خوف یا لالچ کا شکار نہ ہوں۔ جب تک سچ بولنے کی جرات نہیں کی جائے گی، صحافت کی ساکھ بحال ہونا ممکن نہیں.