نظام ننگا ہو گیا

راشد عباسی

Picsart 24 02 01 11 50 10 868

یہ جبر کا نظام ننگا ہو گیا
اور اِس کا ہر غلام ننگا ہو گیا

ضمیر بیچ کر بھی تھا جو مُحترَم
وہ خاص ہو کہ عام، ننگا ہو گیا

کوئی بھی اب نہیں یہاں پہ باصفا
یہ مُلک ہی تمام ننگا ہو گیا

اے منصفِ رذیل تُو نے کَیا کِیا
تُو لے کے اپنے دام ننگا ہو گیا

یہ شاہ گَر اُسی کے کاسہ لیس ہیں
چلو، یہ چَچّا سام ننگا ہو گیا

راشد عباسی 

ایک تبصرہ چھوڑ دو