kohsar adart

ملک ریاض کے گردنیب کا گھیرا تنگ۔پراپرٹی ٹائیکون کاجوابی وار

ایک طرف نیب نے بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض کے خلاف لمبی چوڑی چارج شیٹ جاری کی ہے جس میں پاکستانی عوام کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ دبئی میں ملک ریاض کی جانب سے شروع کیے گئے نئے پروجیکٹ میں کسی قسم کی سرمایہ کاری نہ کریں، اگر ایسا کیا تو اس سرمایہ کاری کو منی لانڈرنگ قرار دے کر ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔۔علاوہ ازیں نیب نے اعلان کیا ہے کہ چونکہ ملک ریاض 190 ملین پاؤنڈ کیس میں پاکستانی عدالتوں کو مطلوب ہیں اور اس میں انہیں اشتہاری قرار دیا گیا ہے جبکہ وہ نیب کو بھی کئی مقدمات میں مطلوب ہیں، لہٰذا ان کی وطن واپسی اور حوالگی کے لیے متحدہ عرب امارات کی حکومت سے رابطہ کیا جائے گا۔ اس بات کی تصدیق وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے بھی کی ہے جن کا یہ کہنا ہے کہ ملک ریاض کی حوالگی کے لیے نیب ضروری اقدامات کر رہا ہے۔

بحریہ ٹاؤن دیوالیہ ہونے لگا؟ دھماکہ خیز خبر آگئی

دوسری جانب اس صورتحال پر پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کا ردعمل بھی سامنے آگیا ہے جنہوں نے اس معاملے کو تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے خلاف گواہی سے جوڑتے ہوئے کہا ہے کہ جتنا مرضی ظلم کر لو، ملک ریاض گواہی نہیں دے گا۔ میرا کل بھی یہی فیصلہ تھا اور آج بھی یہی فیصلہ ہے۔
واضح رہے کہ بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض جو کافی عرصے سے دبئی میں مقیم ہیں ان کے خلاف گزشتہ روز قومی احتساب بیورو یعنی نیب کی جانب سے طویل چارج شیٹ جاری کی گئی ہے اس کے جواب میں ملک ریاض نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر کہا ہے کہ پاکستان میں کاروبار کرنا اسان نہیں۔ یہاں قدم قدم پر رکاوٹوں کے باوجود 40 سال خون پسینہ ایک کر کے میں نے بحریہ ٹاؤن بنایا اور عالمی سطح کی پہلی ہاؤسنگ اسکیم کا پاکستان میں آغاز ہوا میں نے اپنے ممبرز سے کیے گئے وعدے وفا کیے۔ تمام تر رکاوٹوں اور سرکاری بلیک میلنگ کے باوجود کام کیا حالانکہ بعض اوقات وعدوں کی تکمیل میں تعطل بھی پیدا ہوا۔

چاہے جتنا ظلم کر لو ملک ریاض گواہی نہیں دے گا۔۔

ملک ریاض کا کہنا تھا کہ میں نے برسوں کی بلیک میلنگ، جعلی مقدمات اور افسران کے لالچ کی مشکل عبور کی مگر ایک گواہی کی ضد کی وجہ سے مجھے بیرون ملک منتقل ہونا پڑا۔ میرا کل بھی یہ فیصلہ تھا اور آج بھی یہ فیصلہ ہے کہ چاہے جتنا ظلم کر لو ملک ریاض گواہی نہیں دے گا۔۔

ملک ریاض عمران خان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے کے لیے تیار؟
ملک ریاض عمران خان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے کے لیے تیار؟ فائل فوٹو

پراپرٹی ٹائیکون کا مزید کہنا تھا کہ مدتوں سے لوگوں کی خواہش تھی کہ میں پاکستانی برانڈ کو ورلڈ کلاس برانڈ بناؤں، اب دبئی میں اس کا آغاز ہو چکا ہے۔دبئی کی ترقی کا راز شیخ محمد بن راشد المکتوم کا وژن اور یہاں نیب جیسے ادارے کا نہ ہونا ہے۔
ملک ریاض نے الزام لگایا کہ نیب کی "بے سروپا پریس ریلیز” دراصل بلیک میلنگ کا ایک نیا حربہ ہے، میں ضبط کر رہا ہوں لیکن دل میں ایک طوفان لئے بیٹھا ہوں ،اگر یہ بند ٹوٹ گیا تو پھر سب کا بھرم ٹوٹ جائے گا۔یہ مت بھولنا کہ پچھلے 25 ،30 برسوں کے سب راز ثبوتوں کے ساتھ محفوظ ہیں۔

 

اپنے نئے پروجیکٹ کے حوالے سے ملک ریاض کا کہنا تھا کہ اب تک درجنوں ملکوں سے سرمایہ کار دبئی میں بحریہ ٹاؤن پراپرٹی کے منصوبوں میں دلچسپی ظاہر کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک ریاض نہ تو کسی کے خلاف استعمال ہوگا اور نہ کسی سے بلیک میل ہوگا ۔انشاءاللہ دبئی پروجیکٹ کامیاب بھی ہوگا اور دبئی سمیت پوری دنیا میں پاکستان کی پہچان بنے گا۔

بحریہ ٹاؤن نے ملک ریاض کے خلاف کیا چارج شیٹ جاری کی؟

گزشتہ روز جاری کیے گئے اعلامیے میں قومی احتساب بیورو یعنی نیب نے عوام کو متنبہ کیا ہے کہ بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض کے دبئی پروجیکٹ میں کسی قسم کی سرمایہ کاری نہ کریں بصورت دیگر انہیں قانونی کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا۔

نیب ہیڈ کوارٹر اسلام آباد، ملتان اور سکھر سے 6 افسران تبدیل

اعلامیہ کے مطابق ملک ریاض کے خلاف فراڈ اور دھوکہ دہی کے کئی مقدمات زیر تفتیش ہیں۔نیب کے مطابق وہ دھوکہ دہی اور جعل سازی کے ذریعے ناجائز ہاؤسنگ سوسائٹیاں بنا کر دن رات پیسے بٹورنے والے عناصر کے متعلق عوام کو آگاہ کرتا رہا ہے۔نیب کے مطابق اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ ملک ریاض اور ان کے ساتھیوں نے بحریہ ٹاؤن کے نام پر کراچی، تخت پڑی، راولپنڈی اور نیو مری میں سرکاری اور نجی اراضی پر بغیر این او سی قبضہ کیا بغیر اجازت نامے کے ہاؤسنگ سوسائٹیز قائم کیں اور لوگوں سے اربوں روپے کا فراڈ کیا۔
نیب ترجمان کے مطابق اسی طرح ملک ریاض نے بحریہ ٹاؤن کے نام پر پشاور اور جامشورو میں بھی زمینوں پر ناجائز قبضے کر کے اور بغیر این او سی کے ہاؤسنگ سوسائٹیز قائم کیں۔ملک ریاض اب بھی لوگوں سے دھوکہ دہی کے ذریعے بھاری رقوم وصول کر رہا ہے۔
علاوہ ازیں ملک ریاض اس وقت نیشنل کرائم ایجنسی کے مقدمے میں عدالتی مفرور ہے اور عدالت اور نیب دونوں کو مطلوب ہیں۔اعلامیہ کے مطابق نیب بحریہ ٹاؤن کے پاکستان میں پہلے ہی بے شمار اثاثے ضبط کر چکا ہے جبکہ مزید اثاثہ جات ضبط کرنے کے لیے قانونی کارروائی کرنے جا رہا ہے۔لہذا عوام ملک ریاض کے دبئی پروجیکٹ میں کسی قسم کی سرمایہ کاری سے گریز کریں.

 

Malik Riaz's noose tightened by the Nab. Property tycoon's retaliatory attack,ملک ریاض کے گردنیب کا گھیرا تنگ۔پراپرٹی ٹائیکون کاجوابی وار
جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More