مدین سانحہ کیس میں گرفتار 24 ملزمان کی ضمانت منظور
پشاور ہائی کورٹ مینگورہ بنچ کا فیصلہ . انسداددہشت گردی عدالت نےضمانت مسترد کے دی تھی
پشاور ہائی کورٹ مینگورہ بنچ کے سنگل بنچ کے جج جسٹس شاہد خان نے مدین سانحہ کیس میں گرفتار 24 ملزمان کی ضمانت منظور کرلی ۔ جمعہ کے روز وکلاء کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے شک کا فائدہ دیکر ملزمان کی درخواست ضمانت منظور کرلی ہے ۔
سوات کے علاقے مدین میں 20 جون کو قرآن کریم کی بے حرمتی کے مبینہ مرتکب شخص محمد سلیمان سکنہ سیالکوٹ کی گرفتاری کے بعد ہجوم نے تھانے پر ہلہ بول کرتھانے اور گاڑیوں کو آگ لگادی اور ملزم سلیمان کو چھڑواکر اسے قتل کرنے کے بعد آگ لگادی تھی۔ پولیس نے ہجوم کے 49 نامزداور2500 نامعلوم ملزمان کے خلاف قتل ،اقدام قتل ،انسدادہ دہشت گردی سمیت دیگر سنگین نوعیت کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے اب تک 43ۢملزمان کو گرفتار کرلیا ہے ۔
جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد انسداددہشت گردی کی عدالت نے تمام ملزمان کو جوڈیشنل ریمانڈ پر جیل بھجوادیا تھا ۔ ملزمان نے انسداددہشت گردی کی عدالت میں بھی ضمانت کی درخواست کی تھی لیکن عدالت نے ان کی درخواستیں مسترد کری تھیں ۔ جس کے بعد ملزمان نے پشاورہائی کورٹ مینگورہ بنچ میں درخواست ضمانت جمع کرائی ۔ سنگل بنچ کے جج جسٹس شاہد خان نے کیس کی سماعت کی ۔ دوروزتک وکلاء کے دلائل کے بعد عدالت عالیہ نے 24 ملزمان کو شک کا فائدہ دیکر ان کی درخواست ضمانت منظورکرکے رہا کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ ان ملزمان میں حضرت بلال ،گلشن اقبال ،شیرازاحمد،رفیع اللہ ،عثمان خان ،یاسرعلی خان ،محمدرضا ،محمد نعیم ،عزیرخان،سید سلیمان شاہ،ناصر عباس،انعام الرحمان ،صادق احمد ،یاسین ،ممتاز ،صدام حسین ،مبارک ،محمدرحیم ،قاری عطاء اللہ ،شفیق احمد ،سیدامجدعلی ،گوہرعلی ،سعیداللہ شامل ہیں ۔