
لوئر کرم میں شرپسندوں کیخلاف ٹارگٹڈ آپریشن جاری
لوئر کرم میں شرپسندوں کیخلاف ٹارگٹڈ آپریشن جاری ہے.اس دوران متعدد خاندان نقل مکانی کرگئے ہیں.
تفصیلات کے مطابق لوئر کرم کے علاقوں میں شرپسندوں کے خلاف کارروائیاں دوسرے روز بھی جاری رہیں۔ آپریشن کے متاثرین کے لیے ہنگو میں عارضی کیمپ قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر ہنگو کے مطابق علاقہ محمد خواجہ میں بگن متاثرین کے لیے عارضی کیمپ قائم کیا جائےگا، سیکڑوں ایکڑ اراضی پر ہزاروں خاندانوں کے لیے خیمہ بستی قائم کی جائےگی جب کہ کیمپ کے قریب اسکول، مساجد، بی ایچ یو اوردیگر سہولیات میسر ہیں۔ ڈی سی کا بتانا ہے کہ پی ڈی ایم اے خیموں سمیت دیگر سامان کے 22 ٹرک فراہم کرے گا، ضلعی انتظامیہ کو 4 ٹرک سامان مل گیا ہے اور آج سے کیمپ کے قیام پر کام شروع کردیا جائے گا۔ ڈی سی ہنگو نے مزید بتایا کہ قیام امن کے لیے نقل مکانی کرنے والےکرم متاثرین کو تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
دوسری جانب مختلف علاقوں میں شرپسندوں کے خلاف کارروائیاں دوسرے روز بھی جاری رہیں۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق کارروائیوں کے دوران علاقے میں کرفیو نافذ ہے، لوئر کرم کے متاثرہ علاقوں میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ پولیس کے دستے بھی موجود ہیں۔ حکام کے مطابق لوئر کرم کے متاثرہ علاقوں سے اب تک 20 خاندان گھر خالی کر چکے ہیں، کچھ متاثرہ خاندان رشتے داروں کے گھر اور کچھ ہنگو منتقل ہوئے ہیں۔ کمشنر کوہاٹ کا کہنا ہے کہ کرم میں کارروائیاں مقامی افراد کے خلاف نہیں بلکہ شرپسندوں کے خلاف کی جا رہی ہے، پشاور کرم شاہراہ بدستور تین ماہ سے بند ہے جس سے ادویات اور اشیائے خورونوش کی قلت ہے۔