قتل کا فتویٰ دینا غیر شرعی اور غیر آئینی ہے، علامہ راغب نعیمی
قتل کا فتویٰ دینا غیر شرعی اور غیر آئینی ہے، علامہ راغب نعیمی
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل علامہ راغب نعیمی نے کہا ہے کہ قتل کا فتوٰی دینا یا قانون ہاتھ میں لیکر خود انصاف کی کوشش غیر شرعی اور غیر آئینی ہے۔
صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران علامہ راغب نعیمی کا کہنا تھا کہ عدم برداشت کے باعث لوگ مذہبی معاملات میں سننے کو تیار نہیں۔
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے مزید کہا کہ توہین کا علم ہونے پر بھی کسی شخص کو دوسرے کو سزا دینے کا اختیار نہیں۔ سزا دینے کا اختیار اور حق صرف ریاست کو ہے۔ شریعت کسی شخص کو دوسرے کی جان لینے کا اختیار نہیں دیتی۔
انھوں نے کہا اصل مسئلہ سودی معیشت کا ہے جسے ختم ہونا چاہیے۔
علامہ راغب نعیمی نے کہا کہ بلوچستان میں نواب اکبر بگٹی سے نامناسب معاملہ کیا گیا جس کے کئی برس بعد اثرات سامنے آ رہے ہیں۔
انھوں نے کہا ہجوم کے ہاتھوں کسی بھی ملزم کا قتل خلاف اسلام اور خلاف قانون ہے۔ ملزم کو ہجوم قتل نہیں کرسکتا چاہے الزام کتنا ہی سنگین کیوں نہ ہو۔ اگر عوام کو معلوم ہو کہ کسی فرد نے توہین مذہب کی ہے تو بھی کوئی فرد کسی کو خود قتل نہیں کرسکتا۔
علامہ راغب نعیمی نے کہا کہ لوگ ایسی بات سننے کیلئے بھی تیار نہیں لیکن علما کواس حوالے سے شعور دینا ہوگا۔
انھوں نے کہا ڈاکٹر سرفراز نعیمی کو اس لیے شہید کیا گیا کہ وہ سمجھتے تھے کہ دھماکا کرکے بیگناہوں کی جان لینا غیر اسلامی ہے۔