top header add
kohsar adart

فکر راشد "سماجی شعور اور ہمارے سیاست دان”


سماج کیا ہے؟  سماج سنسکرت کا لفظ ہے، جس کے معنی ہیں ایک ساتھ رہنا۔ اکٹھا رہنا ۔ ہم سماج کی مختصر تعریف یہ کر سکتے ہیں کہ۔۔۔۔

سماج افراد کا ایسا گروہ ہے جس میں افراد کچھ روایتوں اور اصولوں سے بندھے ہوتے ہیں۔

ایک سیاسی لیڈر بھی سماج کا ایک فرد ہوتا ہے اور اس کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ …

  • مفاد عامہ کو فروغ دے۔
  • امن اور استحکام کو یقینی بنائے۔
  • معاشی ترقی کے حوالے سے ایسے منصوبے بنائے جن کی تکمیل پر ملک، صوبہ، ضلع یا علاقہ خود کفالت کی منزلیں طے کرنے کے قابل ہو۔
  • بنیادی انسانی حقوق محفوظ بنانے کے لیے عملی اقدامات کرے۔
  • سماجی انصاف کو یقینی بنائے۔

مذکورہ بالا نکات کو مدنظر رکھیں تو یہ بات عیاں ہوتی ہے کہ ایک سیاسی لیڈر کے لیے سماجی شعور ناگزیر ہے۔ کیونکہ اس کی روشنی میں ہی وہ اپنا سیاسی لائحہ عمل تیار کر سکتا ہے۔  سماجی شعور کے بغیر کسی علاقے کی معاشی، معاشرتی اور سیاسی ترجیحات کا تعین ہی ممکن نہیں۔

مسائل کا حل اسی صورت میں ممکن ہے جب سیاسی شخصیت مسائل کے بارے کلی ادراک اور شعور رکھتی ہو۔ ایسی شخصیت جب اپنے حلقے کے عوام سے مکالمہ کرتی ہے تو انھیں آگاہ کرتی ہے کہ مسائل کی ترجیحی فہرست کیا ہے اور کون سا مسئلہ کتنے عرصے میں حل ہو جائے گا۔ نیز یہ بھی کہ کس کس نے کیا کیا کردار ادا کرنا ہے۔

معاشرتی زندگی اور ثقافتی اقدار کی آگہی کے ساتھ ساتھ سیاسی لیڈر کا فرض ہے کہ وہ اپنے علاقے کو معاشی طور پر خود کفیل بنانے کے لیے علاقے کے ماحول، محل وقوع اور قدرتی ساخت کا خیال رکھتے ہوئے منصوبے شروع کرے۔ لیکن یہ منصوبے سب عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ہوں اور ماحول دوست ہوں۔

ایک باشعور سیاسی لیڈر کا ایک وژن ہوتا ہے۔ اس کے فیصلے نئی نسلوں کے مستقبل کی تعمیر کے ضامن ہوتے ہیں۔ وہ خوش کن خواب دکھانے اور دعوے کرنے کے بجائے سادہ الفاظ میں اپنے منصوبہ جات کی تفصیلات عوام تک پہنچاتا ہے تاکہ عوام اس پر اعتماد کرتے ہوئے اس کے ساتھ تعاون کریں۔۔ جب عوامی مسائل حل ہونا شروع ہو جاتے ہیں تو انھیں یقین ہو جاتا ہے کہ ان میں سے کسی کے ساتھ سماجی ناانصافی کا سلوک نہیں ہو گا۔

باشعور سیاسی لیڈر اتفاق اور اتحاد کی فضا پیدا کرتا ہے۔ وہ لوگوں کو گروہوں اور برادریوں کی بنیاد پر تقسیم نہیں کرتا۔ وہ گروہوں میں اختلافات پیدا کر کے سیاسی فائدے نہیں حاصل کرتا۔ اس کی سیاست کا مقصد اپنی اولاد اور نسلوں کے لیے مال و اسباب کے انبار جمع کرنا نہیں بلکہ علاقے کے نوجوانوں کا مستقبل تابناک بنانا ہوتا ہے۔

الغرض سماجی شعور سیاسی لیڈروں کے لیے ناگزیر ہے تاکہ وہ درست فیصلے کریں، عوام کا اعتماد حاصل کریں اور معاشرے میں خوشحالی اور امن کی فضا پیدا کریں۔

راشد عباسی ۔۔۔۔۔ ملکوٹ، ہزارہ

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More