فقر بخشی ؟ باشکوہِ خسروِ پرویز بخش

کلام اقبال از زبور عجم

اقبال،اسپرانتو اور اوموتو
اقبال،اسپرانتو اور اوموتو

یا مسلماں را مدہ فرماں کہ جاں بر کف بنہ
یا دریں فرسودہ پیکر تازہ جانے آفریں
یا چناں کن یا چنیں

یا تو مسلمان کو یہ فرمان نہ دیں کہ وہ اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر باہر نکل آئے
یا اس کے فرسودہ پیکر میں نئی جان پیدا کریں
یا ایسا کریں یا ویسا کریں

یا برہمن را بفرما نَو خداوندے تراش
یا خود اندر سینۂ زناریاں خلوت گزیں
یا چناں کن یا چنیں

یا تو برہمن سے فرمائیں کہ وہ نیا خدا تراشے؛
یا زناریوں (بت پرستوں) کے سینے میں خود خلوت گزیں ہو جائیں
یا ایسا کریں، یا ویسا کریں۔

یا دگر آدم کہ از ابلیس باشد کمترک
یا دگر ابلیس بہرِ امتحانِ عقل و دیں
یا چناں کن یا چنیں

یا تو اور آدم لائیں جو ابلیس سے کم تر ہو
یا امتحان عقل و دین کے لیے اور ابلیس لائیں
یہ ایسا کریں یا ویسا کریں

یا جہانے تازہ ئی یا امتحانے تازہ ئی
می کنی تا چند با ما آنچہ کردی پیش ازیں
یا چناں کن یا چنیں

یا نیا جہان ہو یا نیا امتحان
آپ کب تک ہمارے ساتھ وہی سلوک دہراتے رہیں گے یہ ایسا کریں یا ویسا کریں

فقر بخشی ؟ باشکوہِ خسروِ پرویز بخش
یا عطا فرما خرد با فطرتِ روح الامیں
یا چناں کن یا چنیں

فقر دیا ہے تو اس کے ساتھ شکوہ خسروی عطا فرمائیں
یا پھر ایسی عقل دیں جو فطرت روح الامین رکھتی ہو
یہ ایسا کریں یا ویسا کریں

یا بُکش در سینۂ من آرزوے انقلاب
یا دگرگوں کن نہادِ ایں زمان و ایں زمیں
یا چناں کن یا چنیں

یا تو میرے سینے میں موجود انقلاب کی آرزو ختم کر دیں
یا اس زمان و زمین کی بنیاد بدل دیں
یا ایسا کریں یا ویسا کریں

زبورِ عجم

ایک تبصرہ چھوڑ دو