فر خ حبیب نے عمران خان کو ایک اور بڑا دھچکا دے دیا

 

تحریک انصاف کو نئے ہفتے کے اغاز کے ساتھ ہی ایک اور بڑا دھچکا اس وقت لگا جب اس کے رہنما اور سابق وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے پارٹی سے علیحدگی کے ساتھ عمران خان پر الزامات کی بوچھاڑ کر دی۔

فر خ حبیب نے عمران خان کو ایک اور بڑا دھچکا دے دیا
فر خ حبیب نے عمران خان کو ایک اور بڑا دھچکا دے دیا

واضح رہے کہ فرخ حبیب کی روپوشی کے حوالے سے گزشتہ چند ہفتوں سے متضاد اطلاعات سامنے آ رہی تھیں ۔کبھی کہا گیا کہ انہیں بلوچستان سے بیرون ملک فرار ہوتے ہوئے گرفتار کیا گیا ہے جبکہ کبھی کہا گیا کہ وہ پہلے سے سرکاری اداروں کی تحویل میں ہیں۔ تاہم پیر کے روز انہوں نے ایک غیر معمولی پریس کانفرنس کے ذریعے نہ صرف تحریک انصاف کو خیرباد کہہ دیا بلکہ نئی قائم ہونے والی جماعت استحکام پاکستان پارٹی میں شمولیت اختیار کرتے ہوئے اپنے سابق پارٹی سربراہ کے خلاف کئی الزامات عائد کیے

جن میں نمایاں ترین الزام یہی تھا کہ وہ اپنے کارکنوں اور عوام کو قومی اداروں کے ساتھ تصادم کی راہ اختیار کرنے پر مجبور کرتے رہے اور باقاعدہ ان کی ذہن سازی کرتے رہے۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ فرخ حبیب حالیہ دنوں میں تحریک انصاف چھوڑنے والے تیسرے اہم رہنما ہیں جو عمران خان کے قابل اعتماد ساتھیوں میں شامل رہے ہیں۔

 

اس سے پہلے مری سے تعلق رکھنے والے سابق ایم این اے صداقت علی عباسی اور سیالکوٹ کی کاروباری خاندان سے تعلق رکھنے والے سابق وزیر مملکت عثمان ڈار ٹی وی انٹرویو کے ذریعے اپنے سابق قائد پر جارحانہ الزامات عائد کرتے ہوئے انہیں نو مئی کے واقعات کا ذمہ دار قرار دے چکے ہیں۔

تحریک انصاف کے ایک اور منحرف اور عمران خان کے قریبی ساتھی ، استحکام پاکستان پارٹی کے ترجمان عون چودری کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حکومت آئینی طریقے سے تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ختم کی گئی لیکن حکومت کے خاتمے کے بعد ایک دن کیلئے بھی پارٹی کے کارکنوں اور رہنماؤں کو چین سے نہیں بیٹھنے دیا گیا

 

اور انہیں قومی اداروں کے ساتھ تصادم کی راہ اختیار کرنے پر مجبور کیا گیا۔فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ ہم توشہ خانہ کے معاملے میں آصف زرداری اور نواز شریف پر تنقید کرتے رہے جبکہ بعد میں پتہ چلا کہ خود عمران خان نے بھی توشہ خانہ سے فائدہ اٹھایا۔سیاسی مبصرین فرخ حبیب کی تحریک انصاف سے علحیدگی اور عمران خان پر الزامات کو پی ٹی ائی کے لیے بڑا دھچکا قرار دے رہے ہیں۔

 

ایک تبصرہ چھوڑ دو