عمران خان کو فیض حمید کے وعدہ خلاف گواہ بننے کا خدشہ کیوں ہے؟
سابق ڈی جی آئی ایس آئی یہ کہہ سکتے ہیں کہ انہوں نے سب کچھ وزیراعظم کے کہنے پر کیا
تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ ان کے خلاف فوجی عدالت میں مقدمہ چلانے کے لیے جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کو ان کے خلاف وعدہ ماف گواہ بنایا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق عمران خان کے اس خدشے یا خوف کا بنیادی سبب یہ ہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل ریٹائرڈ فیض حمید عدالت میں یہ کہہ سکتے ہیں کہ انہوں نے بطور ماتحت اس وقت کے وزیراعظم عمران خان کی ہدایات پر عمل کیا اور جو کچھ بھی کیا اس کے ذمہ دار عمران خان ہیں۔تاہم مبصرین کا کہنا ہے کہ اس کے باوجود ریٹائرمنٹ کے بعد سیاسی معاملات میں فیض حمید کی مداخلت انہیں سزا سے نہیں بچا سکتی۔
پیر کے روز اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھاکہ فیض حمید سے کوئی بیان دلوا کر مجھے ملٹری کورٹ کی طرف لے جایا جائے گا۔
انہوں نے ایک بار پھر سابق ارمی چیف کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ میں نے جنرل (ر) باجوہ کی مکمل حمایت کی لیکن انہوں نے میری کمر میں چھرا گھونپا،اور نواز شریف سے ڈیل کرکے فیض حمید کو عہدے سے ہٹایا۔
عمران خان کاکہناتھا کہ سب کو معلوم ہے میرے خلاف باقی سارے کیسز فارغ ہو چکے ہیں، اس لیے اب ان کی کوشش ہے کہ مجھے ملٹری کورٹس کی طرف لے جائیں ۔عمران خان نے اس خیال کا اظہار کیا کہ یہ فیض حمید سے کوئی نہ کوئی ایسا بیان دلوائیں گے کہ 9 مئی سازش تھی۔
اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کہ جو سازش کرتا ہے وہ جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ نہیں کرتا، رجیم چینج میرے خلاف ہوا اور مجھے ہی جیل میں بھی ڈال دیا گیا۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ انہیں شرم نہیں آتی یہ کہتے ہوئےکہ فیض حمید بشریٰ بی بی کو ہدایات دیتا تھا۔
Why Imran afraid of Faiz Hameed becoming an approver?,عمران کو فیض حمید کے وعدہ خلاف گواہ بننے کا خدشہ کیوں