ضمنی انتخابات،پولنگ کے دوران تصادم ،لیگی کارکن جاں بحق
ملک میں ضمنی انتخابات کیلیے قومی اسمبلی کی 5 جبکہ صوبائی اسمبلی کی 16 خالی نشستوں پر پولنگ کا عمل جاری ہے۔
پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفہ کے جاری رہے گی۔ الیکشن والے علاقوں میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند ہے۔
گورنمنٹ پرائمری اسکول نظام پورہ اور پولنگ اسٹیشن نمبر 33 کوٹ ناجو سمیت کئی پولنگ اسٹیشنز پر سیاسی کارکنوں میں جھگڑا اور تصادم بھی ہوا۔ بعض جگہ فائرنگ کے باعث پولنگ کا عمل روکا گیا تاہم پولیس نفری کے ذریعے صورتحال پر قابو پانے کے بعد پولنگ بحال کردی گئی۔
پی پی 54 نارووال کے گاؤں کوٹ ناجو میں مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے کارکنوں میں جھگڑا ہوا جس کے دوران مسلم لیگ ن کا کارکن جاں بحق ہوگیا۔ مخالفین نے جھگڑے کے دوران سر میں ڈنڈا مار دیا تھا جس سے بزرگ شدید زخمی ہوگئے۔ 60 سالہ محمد یوسف کو ہسپتال لایا گیا تھا لیکن ہسپتال پہنچنے سے قبل ہی وہ جاں کی بازی ہار گئے۔
الیکشن کمیشن نے حساس پولنگ اسٹیشن میں 413کو اے کیٹگری،1507بی کیٹگری اور 1094کو سی کیٹگری میں ڈکلیئر کیا ہے جہاں پر سکیورٹی کوسخت کیاجائے گا۔
پنجاب کے 14حلقوں کیلئے 41لاکھ 74ہزار 900بیلٹ پیئرز پرنٹ کردیئے گئے۔ 7ہزار822پوسٹر اور 1لاکھ 4ہزار500فارم 45پرنٹ کئے گئے ہیں۔ پولنگ اسٹیشنز کے اردگرد ائیرل فائرنگ کی روک تھام کیلئے پولیس اقدامات کریگی۔ لاہور اور قصور کے دو قومی اور 12صوبائی حلقوں کیلئے 240 امیدواروں نے اپنے کاغذات جمع کروائے ۔174امیدواروں کے کاغذات منظور کئے گئے۔
پنجاب کے 14حلقوں کے ضمنی الیکشن میں 40لاکھ 44ہزار 552ووٹرز اپنا رائے حق دہی استعمال کریں گے ۔ان میں 21لاکھ 77ہزار 187مرد اور 18لاکھ 67ہزار 365خواتین شامل ہیں ۔لاہور میں این اے 119علی پرویز اور شہزاد فاروق سمیت9 امیدواروں کے درمیان مقابلہ، پی پی147لیگی امیدوار محمد ریاض اور محمد خان مدنی سمیت11 امیدوار مدمقابل،پی پی 149سے استحکام پاکستان پارٹی کے امیدوار شعیب صدیقی اورقیصر شہزاد سمیت14 امیدوار مدمقابل، پی پی158سے لیگی امیدوار چوہدری محمد نواز اور سنی اتحاد کونسل کے مونس الٰہی سمیت 22 امیدوار آمنے سامنے،پی پی 164 سے لیگی رہنما راشد منہاس اور سنی اتحاد کونسل کے محمد یوسف سمیت20 امیدوار مدمقابل ہیں۔