صحافیوں کے احتجاج پر حکومت نے پیمرا ترمیمی بل واپس لے لیا
صحافیوں کے احتجاج پر حکومت نے پیمرا ترمیمی بل واپس لے لیا
اسلام آباد میں صحافیوں کا شدید احتجاج رنگ لایا، وزیراطلاعات نے پیمرا ترمیمی بل واپس لینے کااعلان کردیا۔
مریم اورنگزیب نے پیر کو سینیٹ قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے دوران بل واپس لینے کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہاکہ پیمرا کے پرانے سیاہ قانون کو ختم کرنا چاہتے تھے۔ مخلصانہ سوچ اور بڑی محنت سے یہ بل تیار کیا تھا، بعض شقوں کے حوالے سے سامنے آنے والے تحفظات کا احترام کرتے ہیں۔ کمیٹی ارکان اورصحافیوں نے بل واپس لینے کے فیصلے پرنظرثانی کرنے کی رائے دی ۔
سینٹ کی قائمہ کمیٹی اطلاعات کےاجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پیمرا آرڈیننس 2002ءپرویز مشرف کا کالا قانون تھا، پیمرا کے پرانے سیاہ قانون کوختم کرناچاہتے تھے۔مخلصانہ سوچ اوربڑی محنت سے یہ بل تیارکیا تھا تاہم بعض شقوں کے حوالے سےتحفظات کااحترام کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسا کوئی اقدام نہیں کرسکتے جس سے یہ تاثرپیدا ہو کہ میڈیا کی آزادی عزیز نہیں۔
مریم اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ میڈیا کے ساتھ مل کر ہمیشہ جبر،فسطایئت اورآمریت کیخلاف جدوجہد کی، آئینی اورجمہوری سوچ پر نہ کوئی سمجھوتہ کیا نہ کرسکتے ہیں۔
دو روزقبل سینیٹ میں بھی پیمرا ترمیمی بل پیش کیے جانے کے موقع پراپویشن کی جانب سے شدید تنقید کی گئی تھی۔
پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلٹس نے بل واپس لینے کا خیر مقدم کیا ہے۔ لالہ اسد پٹھان نے کہا کہ دیر آید درست آید،حکومت کا فیصلہ خوش آئند ہے۔