شاعر احمد فرہاد کی بازیابی کی درخواست .پولیس سے جواب طلب
اسلام آباد میں گھر سے اغواء کیا گیا.اغوا کاروں نے سی سی ٹی وی کیمرے توڑ دیے. اہلیہ کی درخواست
اسلام آباد ہائیکورٹ نے شاعر فرہاد علی شاہ عرف احمد فرہاد کی بازیابی سے متعلق درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ایس ایس پی انویسٹی گیشن اور متعلقہ ایس ایچ او کو طلب کرلیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے فرہاد علی شاہ کی بازیابی کی درخواست پر سماعت کی، مغوی شاعر کی وکیل ایمان مزاری نے عدالت کو بتایا کہ سید فرہاد علی شاہ کشمیری صحافی اور شاعر ہیں جنہیں رات اپنے گھر سے اٹھایا گیا، اغواء کار گھر کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی ساتھ لے گئے۔
عدالت کے استفسار پر وکیل ایمان مزاری نے بتایا کہ فرہاد علی شاہ کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں ہے، خدشہ ہے کہ کشمیر کی صورت حال سے متعلق آواز اٹھانے پر انہیں اٹھایا گیا، تھانے میں درخواست دی مگر مقدمہ درج نہیں ہو سکا۔عدالت نے ایس ایس پی انویسٹی گیشن اور ایس ایچ او تھانہ لوہی بھیر کو ہائیکورٹ طلب کرلیا۔مغوی شاعر فرہاد علی شاہ کی اہلیہ سیدہ عروج زینب کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری دفاع، ڈی جی ایف آئی اے، آئی جی پولیس اور ایس ایچ او تھانہ لوئی بھیر کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ان کے شوہر فرہاد علی شاہ کو سواں گارڈن کے رہائشی اپارٹمنٹ سے رات ایک بجے اغوا کیا گیا، اغوا کاروں نے سی سی ٹی وی کیمرے توڑ دیے اور ڈی وی آر بھی ساتھ لے گئے۔