top header add
kohsar adart

سینیٹرز نے حلف اٹھا لیا، یوسف رضا گیلانی بلا مقابلہ چیئرمین سینیٹ منتخب

 

نو منتخب سینیٹرز کی حلف برداری اور چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے سینیٹ کا اجلاس اسحاق ڈار کی صدارت میں جاری ہے۔

نو منتخب اور ضمنی انتخابات میں کامیاب ہونے والے سینیٹرز نے حلف اٹھا لیا، پریزائیڈنگ آفیسر اسحاق ڈار نے ان سے حلف لیا۔

حلف برداری کے وقت پی ٹی آئی کی زرقا سہروردی نے ایوان میں شدید احتجاج کیا۔

حلف اٹھانے کے بعد سینیٹرز کی جانب سے رول آف ممبرز پر دستخط کیے گئے۔

سینیٹ کو ایوانِ بالا کہا جاتا ہے، سینیٹرز کی آئینی مدت 6 سال ہوتی ہے۔

اس سے قبل اجلاس شروع ہوا تو پی ٹی آئی کے سینیٹرز نے ایوان میں احتجاج کیا اور نعرے لگائے۔

پی ٹی آئی کے سینیٹرز بانیٔ پی ٹی آئی کی تصاویر ایوان میں لے آئے۔

چیئرمین سینیٹ کے لیے پیپلز پارٹی کے امیدوار یوسف رضا گیلانی سینیٹ میں موجود ہیں۔

نو منتخب سینیٹرز محسن نقوی، سیدال خان، اورنگزیب خان، حامد خان، ایمل ولی بھی سینیٹ اجلاس میں شریک ہیں۔

سیکریٹری سینیٹ نے آنے والے تمام ممبران کو خوش آمدید کہا۔

مسلم لیگ ن نے سیدال خان ناصر کو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا امیدوار نامزد کر دیا جس کے بعد سیدال خان ناصر کے لیے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے فارم حاصل کر لیے گئے۔

تحریکِ انصاف نے سینیٹ کے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے بائیکاٹ کا اعلان کر رکھا ہے۔

سینیٹر محسن عزیز نے ایوان میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ نو منتخب ممبران کو مبارک باد دیتا ہوں، ہم آج کے حلف کی حفاظت کریں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ سینیٹ کی اکائی موجود نہ ہو تو الیکشن جائز نہیں، کے پی کے ممبران کے بغیر چیئرمین اورڈپٹی کا الیکشن ناجائز ہے۔

محسن عزیز نے کہا کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے الیکشن آج نہیں تو کل ہوہی جائیں گے، الیکشن کو ملتوی کرنےمیں کیا قباحت ہے؟

انہوں نے کہا کہ اگرآج الیکشن ہو گئے تو یہ جائز نہیں ہوں گے، دنیا میں پیغام جائے گا کہ غیر قانونی الیکشن ہے، ہم اس غیر آئینی اور غیر قانونی اقدام کا حصہ نہیں بنیں گے۔

اس موقع پر اسحاق ڈار نے کہا کہ اعظم نذیر تارڑ معاملے پر آئینی و قانونی پوزیشن واضح کریں۔

ایوانِ میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑکا کہنا ہے کہ میں توقع رکھتا ہوں کہ تحمل سے جواب سنا جائے گا، آرٹیکل 60 کے دو حصے ہیں، علی ظفر اور محسن عزیز نے قانونی نکات پیش کیے۔

ان کا کہنا ہے کہ کے پی میں سینیٹ الیکشن طوفانی بارشوں اور قدرتی آفات کی وجہ سے ملتوی نہیں ہوئے، پشاور ہائی کورٹ نے آرڈر کیا کہ مخصوص نشستوں پر کامیاب امیدواروں سےحلف لیا جائے، تاہم خیبر پختون خوا حکومت نے عدالت کے احکامات ہوا میں اڑا دیے۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود کےپی میں مخصوص نشستوں پر کامیاب امیدواروں سےحلف نہیں لیا گیا، اگر ہمارے 6 ارکان استعفیٰ دے دیں اور کہیں کہ ایوان مکمل نہیں تو آپ چیئرمین کا الیکشن نہ کرائیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ پہلے لوگوں کو کے پی میں ووٹ ڈالنے سے روکیں، پھر یہاں کہیں کہ چیئرمین کا الیکشن نہیں ہو سکتا، یہاں کوئی آئین کی خلاف ورزی نہیں ہو رہی، کچھ بلڈوز نہیں کیا جا رہا۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ دونوں اطراف کی بات سنی ہے، آئین کے مطابق اعتراضات مسترد کرتے ہیں۔

سینیٹ کے اجلاس میں پریزائیڈنگ افسر اسحاق ڈار نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کےالیکشن شیڈول کا اعلان کر دیا۔

پریزائیڈنگ افسر اسحاق ڈار نے کہا کہ چیئرمین ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے کاغذات کی اسکروٹنی سوا 11 بجے ہو گی۔

انہوں نے ہدایت کی کہ کاغذات 11 بجے سے قبل سیکریٹری سینیٹ کے آفس میں جمع کرائے جائیں۔

پریزائیڈنگ افسر اسحاق ڈار نے اعلان کیا کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا الیکشن آج دوپہر ساڑھے 12 بجے ہو گا۔

اس کے ساتھ ہی پی اواسحاق ڈار نے دوپہر ساڑھے 12 بجے تک سینیٹ کا اجلاس ملتوی کر دیا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More