جڑانوالہ میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے نتیجے میں ہونے والے پرتشدد واقعات کے تیسرے روز زندگی معمول پر آنے لگی، جلاؤ گھیراؤ کے دوران ہونے والے نقصانات کی تخمینہ رپورٹ تیار کر لی گئی ہے جبکہ پرتشدد واقعات میں ملوث 150 سے زائد افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ دوسری طرف توہین مذہب کے دو ملزمان کا انسداد دہشت گردی کی عدالت سےسات روزریمانڈ حاصل کر لیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تحصیلدار جڑانوالہ کی جانب سےتیار کردہ رپورٹ کے مطابق 19 چرچ جبکہ کل 86 عمارتیں نذر آتش کی گئیں ، ان میں سے عیسیٰ نگر میں چالیس اورچمڑہ منڈی میں 29 گھروں کو نقصان پہنچا۔ضلعی انتظامیہ نے متاثرہ علاقے میں بجلی اور گیس کی بحالی کا کام بھی شروع کر دیا ہے۔
ادھر نگراں وفاقی وزیر انسانی حقوق خلیل جارج نے جمعہ کے روز جڑانوالہ کا دورہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ فسادات پھیلانے کی مذموم کوشش ہے،یہ انڈیا کی گھنائونی سازش ہے ، ہمارے درمیان نفاق پیدا کیا جارہا ہے۔