سات دہائیوں سے ملک پر مسلط جاگیرداروں، وڈیروں اور ظالم سرمایہ داروں نے ہمارا مستقبل برباد کر دیا۔۔سراج الحق
پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کا تماشا غریب کی بہتری کے لیے نہیں ہے

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سیاسی بحران اور افراتفری کے بیچ غریب کچلا گیا ہے۔ اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ ہو رہا ہے، وفاقی اور صوبائی حکومتیں بے بس ہیں اور فقط آپس میں دست و گریبان ہیں۔ سردیوں میں گیس کے شدید بحران کا خطرہ ہے۔ مقامی پیداوار پر توجہ نہیں دی گئی اور درآمدات کے لیے خزانہ خالی ہے۔
انھوں نے کہا کہ قوم کو بتانا چاہتے ہیں کہ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کا تماشا غریب کی بہتری کے لیے نہیں ہے اور نہ ہی یہ حکمران ملک میں جہالت، مہنگائی اور بے روزگاری کے خاتمے کے لیے لڑ رہے ہیں، ان کے پیش نظر کرسی اور اپنی انا کی تسکین ہے۔
حکمرانوں کی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے معیشت برباد ہو گئی۔ احتساب کے پر کاٹ دیے گئے، پچاس کروڑ روپے تک کی کرپشن پر کھلی چھٹی ہے۔ انصاف کے دروازے غریبوں پر بند ہیں۔ پیسوں کے بغیر کوئی عدالت نہیں جا سکتا۔
جماعت اسلامی کی جدوجہد کسی سیاسی جماعت یا شخصیت کے خلاف نہیں ہے۔ ہم فرسودہ نظام سے چھٹکارا چاہتے ہیں۔ ملک کے مسائل کا حل اسلامی نظام ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ معاشی و سیاسی دہشت گردی سے ملک اور ادارے تباہ ہو گئے۔ ثابت ہو گیا ہے کہ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کے پاس مسائل کا کوئی حل نہیں۔ اگر حکمران جماعتیں سمجھتی ہیں کہ وہ ملک کے مسائل حل کر سکتی ہیں تو اب تک کی کارکردگی بتائیں۔
حکمرانوں کی پالیسیوں کا مرکز قرضہ لو اور ڈنگ ٹپاؤ ہے۔ حالیہ سیلاب سے سوا تین کروڑ لوگ متاثر ہوئے۔ دس لاکھ مکانات اور ہزاروں مویشی پانی میں بہہ گئے۔ کسان ربیع کی فصلیں کاشت نہیں کر پا رہے، کیوں کہ ان کی زمین سے پانی کا نکاس نہیں ہوا۔ تین ماہ گزرنے کے باوجود لوگ خیموں میں بیٹھے ہیں۔ بچے بھیک مانگ رہے ہیں اور ان پر تعلیم کے دروازے بند ہو گئے ہیں۔ مگر حکمران جماعتوں کی کرسی کے لیے لڑائی جاری ہے۔
سات دہائیوں سے ملک پر مسلط جاگیرداروں، وڈیروں اور ظالم سرمایہ داروں نے نسلوں کا مستقبل برباد کر دیا۔ حکمرانوں نے کشمیر کا سودا کیا، ریمنڈ ڈیوس کو امریکا اور ابھی نندن کو باعزت بھارت بھیجا۔ دوسری طرف انہی حکمرانوں نے قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کو امریکا سے واپس لانے میں کوئی کردار ادا نہیں کیا۔