سابق رکن قومی اسمبلی عثمان ترکئی بھی تحریک انصاف چھوڑ گئے
صوابی سے تعلق ہے، 9 مئی کو بدترین دہشت گردی کی گئی۔ پرعس کانفرنس سے خطاب
تحریک انصاف سے سیاسی پرندوں کی اڑان کا سلسلہ جاری ہے اور گذشتہ روزصوابی سے سابق ایم این اے عثمان ترکئی نے بھی پارٹی کوخیرباد کہہ دیا ،ان کا کہنا ہے کہ 9مئی کو بدترین دہشت گردی ہوئی ، ایسے لوگوں کی جماعت میں مزید رہنا ممکن نہیں، لہٰذا میں بنیادی رکنیت سے مستعفی ہو رہا ہوں۔ عثمان ترکئی کے جانے سے خیبرپختونخواسے پارٹی چھوڑنے والوں کی تعداد 3ہوگئی ہے۔
پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عثمان ترکئی کا کہنا تھاکہ ہم پہلے مسلم لیگی تھے، اس کے بعد بھٹو شہید کے ساتھ رہے، اور بعد میں پی ٹی آئی میں شامل ہوگئے، کیونکہ عمران خان انصاف کی باتیں کرتے تھے، تاہم ان کا کہنا تھا کہ مجھے پی ٹی آئی میں ہونے کے باوجود نظر انداز کیا گیا، پرویز خٹک نے مجھے آگے آنے نہیں دیا اور ہمارے خلاف صوبائی سطح پر سازش کی گئی۔
عثمان ترکئی کا کہنا تھا کہ میں نے پہلاالیکشن اسفندیار ولی خان کے مقابلے میں جیتا ۔ مجھے پرویزخٹک اوراسدقیصر پارٹی میں آگے نہیں جانے دیتے۔ پارٹی میں شہرام اورعاطف خان بھی مخالف تھے۔عثمان ترکئی نے کہا کہ پارٹی میں مشکلات کے باوجود ہم ہر حال میں عمران خان کےساتھ کھڑے تھے۔ مگر اب ہم مزید پی ٹی آئی کے ساتھ نہیں چل سکتے، اس لئےبنیادی رکنیت سے میں مستعفی ہونے کااعلان کرتاہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر عدالت نے ہمیں بطور ایم این اے بحال بھیکیا تو میں پی ٹی آئی کی نشستوں پرنہیں بیٹھوں گاکیونکہ 9مئی کوپی ٹی آئی کی بدترین دہشت گردی کے باعث اس کے ساتھ مزید چلنا مشکل ہوگیاہے۔ واضح رہے کہ عثمان ترکئی سے پہلے کے پی سے سابق صوبائی وزرا ڈاکٹر انعام ہشام اوراجمل وزیر نے تحریک انصاف چھوڑدی تھی۔