راولپنڈی-مری روٹ کا نام نہاد کرایہ نامہ عوام نے مستردکردیا
ٹرانسپورٹ مالکان کی من مانی جاری،عوام اور مسافروں کا کوئی پرسان حال نہیں۔کسے وکیل کریں،کس سے منصفی چاہیں؟راولپنڈی-مری روٹ کا نام نہاد کرایہ نامہ عوام نے مستردکردیا
تفصیلات کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں واضح کمی اور وزیراعظم کے واضح احکامات کے باوجود عوام کو ٹرانسپورٹ کرایوں سمیت کسی بھی شعبے میں ریلیف نہیں مل سکا۔
راولپنڈی سے مری کا کرایہ اس وقت بھی 310 روپے وصول کیاجارہاہے ،آر ٹی اے سیکرٹری کی جانب سے جاری کردہ کرایہ نامہ عوام نے یکسر مسترد کر دیا ہے۔
کرائے نامے کی نئی جاری شدہ لسٹ میں راولپنڈی سے مری پرانا 340 اور نیا 310 روپے مقرر کیا گیا ہے ، راولپنڈی سے نیو مری پتریاٹہ کا پرانا کرایہ 350 اورنیاکرایہ 290 روپے مقرر کیا گیا ہے۔ یہ کرایہ نامہ 10 فیصد کم ہے اور دوسرے میں 20 فیصد کم کیا گیا ہے ۔
اس طرح الگ الگ پیمانے کے ساتھ کرایہ مقرر کرنے کے دہرے معیار کو عوام نے مسترد کر دیا ہے۔ لوکل روٹس پر دو اور تین کلو میٹر کا کرایہ جھیکاگلی سے مری کلڈنہ سے سنی بینک اور جھیکاگلی سے کلڈنہ کا 50/50 روپے کرایہ وصول کیا جا رہا ہے۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ آرٹی اے کی جانب سے پہاڑی علاقوں کا ٹرانسپورٹ کرایہ ہمیشہ فی کلو میٹرمقرر کیا جاتا ہے مگر یہاں سب کچھ ملی بھگت سے ہو رہا ہے ۔ٹریفک پولیس بھی صرف سیاحوں کے چالان کر کے ٹارگٹ پورا کرنے میں مصروف ہے – پبلک ٹرانسپورٹ کے کرائے نامےسرے سے چیک ہی نہیں کئے جارہے اور نہ کسی گاڑی میں کرایہ نامہ آویزاں کیا گیا ہے ۔
دوسری طرف سوشل میڈیا پر انواع و اقسام کے کرائے نامے گردش کر رہے ہیں اور کئی ٹویوٹا اور بس مالکان بھی من مانے انداز میں کرائے وصول کر رہے ہیں جس کی وجہ سے عام مسافر یہ سمجھنے سے قاصر ہے کہ کس سٹاپ سے کہاں تک حکومت کا منظور کردہ کرایہ کتنا ہے؟
مسافروں اورعوامی حلقوں نے چیف سیکرٹری پنجاب، کمشنر راولپنڈی ڈویثرن، ڈپٹی کمشنر مری اور دیگر اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
The so-called fare of Rawalpindi-Murree route rejected by the public,راولپنڈی-مری روٹ کا نام نہاد کرایہ نامہ عوام نے مستردکردیا