راجہ اشفاق سرور کے بھائی عتیق سرور نے بھی نواز لیگ چھوڑ دی
پاکستان مسلم لیگ ن سے 35 سالہ رفاقت کے بعدمسلم لیگ ن پنجاب کے نائب صدر راجہ عتیق سرور نے مسلم لیگ ن پنجاب کی نائب صدارت سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا مسلم لیگ ن کی چند کنیزوں نے پارٹی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ھے PP.6 مسلم لیگ ن کے ٹکٹ کی غلط تقسیم کرکے کوٹلی ستیاں کے مسلم لیگی کارکنان کی حق تلفی کی گئی ھےشاہدخاقان عباسی اورسردارمہتاب خان جیسے بڑے سیاسی قدکاٹھ رکھنے والے رہنماؤں کوبھی نظر انداز کیا گیا ھے
ان خیالات کا اظہار پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب کے نائب صدر راجہ عتیق سرور نے اپنے خاندان کے افراد ڈاکٹر راجہ شفیق سرور ، راجہ ایازسرور۔راجہ ہارون مشتاق۔اور خاندان کے دیگر لوگوں کے ہمراہ پرمری میں پریس کانفرنس میں کیا انکا کہنا تھا کہ صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 6 کاٹکٹ کہوٹہ پی پی 7 کے رہائشی کو دیا گیا ہےکنیزوں کے فیصلے نے پارٹی کوتباہی کے دہانے پرپہنچادیا ہے،
پی پی چھ سے مسلم لیگ ن کے ٹکٹ کی غلط تقسیم نے کوٹلی ستیاں کے لیگی کارکنوں کی حق تلفی کی گئی ہے، تحصیل مری اورتحصیل کوٹلی ستیاں میں کوئی پارٹی ٹکٹ کیلئے اہل نہیں تھا کیا؟،میں بطور نائب صدرمسلم لیگ ن پنجاب سے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیتا ہوں
پارٹی کے مشکل وقت میں چٹان کی طرح کھڑا رہا اب اس کشتی میں مزید سوار نہیں رہنا چاہتا ہمارے خاندان کی مشکل وقت میں قربانیاں اہلیان خطہ کوہسار اچھی طرح جانتے ہیں
انہوں نے کہا کہ جب میاں محمد نوازشریف، میاں شہبازشریف،حمزہ شہبازشریف،اسحاق ڈار،خواجہ سعد رفیق،رانا ثناء اللہ،رانا تنویر اورایاز صادق پی پی 6 کاٹکٹ دینے کیلئے راضی تھے توخواتین کے کہنے پر ایک ایسے شخص کوٹکٹ دے دیا گیا
جسکا حلقہ پی پی چھ سے کوئی تعلق نہیں اس کی رہائش حلقہ پی پی 7 کہوٹہ میں ہے کیاان دوتحصیلوں مری اورکوٹلی ستیاں میں پارٹی ٹکٹ کیلئے کوئی اہل کارکن نہ تھا اگر ٹکٹ کے فیصلے پر نظرثانی نہ کی گئی تو ہم بہت جلد اپنے آئندہ کے سیاسی لائحہ عمل کااعلان کریں گے
پی پی چھ کے ٹکٹ کیلئے حلقے سے بارہ کا امیدوار امپورٹ کیاگیا اس فیصلے کو مری و کوٹلی ستیاں کے عوام نے یکسر مسترد دیاہے، انہوں نے کہا کہ ہمارے خاندان میں نفرتیں ڈالنے والوں کومعاف نہیں کیاجائیگا،
اس موقع پر لیگی رہنماؤں سابق نائب ناظم مری سٹی مرزاسہیل بیگ،منیر عباسی،،احتشام عباسی،ندیم حسین شوکت،ابرار عباسی،عبدالکریم عباسی کے علاوہ کثیر تعداد میں لیگی کارکن بھی موجود تھے۔