kohsar adart

حماس کی سرنگوں کیخلاف اسرائیل کا نیا خفیہ ہتھیار

فلسطین کی آزادی کیلئے سرگرم گروپ حماس کی جانب سے اسرائیل پر سرحد پار سے اچانک حملے کے بعد غزہ میں لڑائی 21ویں دن میں داخل ہو گئی ہے،

حماس کی سرنگوں کیخلاف اسرائیل کا نیا خفیہ ہتھیار
حماس کی سرنگوں کیخلاف اسرائیل کا نیا خفیہ ہتھیار

7 اکتوبر کے حملے کے بعد سے اسرائیل غزہ پر بمباری کر رہا ہے جس کے نتیجے میں 7000 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے جمعہ کو بھی غزہ میں داخل ہو کر مختصر زمینی حملہ کیا ہے کیونکہ وہ حماس کے خلاف زمینی کارروائی کے لیے تیار ہے۔

یہ بھی پڑھیں اسرائیل نے مسلمانوں کا مسجد اقصیٰ میں داخلہ بند کر دیا

 

تاہم، اسرائیلی فوجیوں کو درپیش سب سے بڑے چیلنجوں میں سے ایک حماس کی سرنگوں کا ایک وسیع نیٹ ورک ہے، جس کے بارے می ں کہا جاتا ہے گروپ نے متعدد افراد کو یرغمال بنا رکھا ہے۔

یہ بھی پڑھیں او آئی سی اور اقوام متحدہ اسرائیلی جارحیت پر ڈٹ گئے

مبینہ طور پر حماس کے پاس مختلف قسم کی سرنگیں ہیں جو کہ سینکڑوں کلومیٹر لمبی اور 80 میٹر تک گہری ہیں، یہ سرنگیں ریتیلی 360 مربع کلومیٹر ساحلی پٹی اور اس کی سرحدوں کے نیچے موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں ایران بھی افغان تارکین کی بیدخلی کیلئے تیار

سرنگوں کے نیٹ ورک میں موجود حماس سے لڑنے کے لیے اسرائیل مبینہ طور پر ایک ”اسپنج بم“ بنا رہا ہے، جس سے دھماکے کے ساتھ اچانک جھاگ نکلتا اور تیزی سے پھیلتا ہے اور پھر سخت ہو جاتا ہے۔

دی ٹیلی گراف کی ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیل کیمیائی دستی بموں کا تجربہ کر رہا ہے، جن میں کوئی دھماکہ خیز مواد نہیں ہے، لیکن ان کا استعمال ان خالی جگہوں یا سرنگوں کے داخلی راستوں کو بند کرنے کے لیے کیا جاتا ہے جہاں سے حماس کے اراکین نکل سکتے ہیں۔

کہا جاتا ہے کہ ان ڈیوائسز کو حفاظتی پلاسٹک کے کنٹینر میں بند کیا گیا ہے جس میں ایک دھاتی رکاوٹ ہے، جو دو الگ الگ مائعات کو تقسیم کرتی ہے۔ چالو ہونے پر یہ مائعات ضم ہو جاتے ہیں اور ایک کیمیکل ری ایکشن کے زریعے ایک ایسا جھاگ (فوم) بناتے ہیں جو کچھ ہی سیکنڈز میں انتہائی سخت ہوجاتا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More