جماعت اسلامی نے اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان کر دیا
تمام امیدواران دھاندلی سے متعلق شکایات الیکشن کمیشن کو جمع کرائیں .امیر العظیم
سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم نے الیکشن دھاندلی کے خلاف جمعہ کو اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کے تمام قومی و صوبائی اسمبلیوں کے امیدواران حلقوں میں ہونے والی دھاندلی سے متعلق شکایات الیکشن کمیشن کو جمع کرائیں۔
ترجمان جماعت اسلامی قیصر شریف کے ہمراہ منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بڑے پیمانے پر دھاندلی کے باوجود الیکشن کمیشن خاموش ہے البتہ نگران حکومت ڈھٹائی سے اس کو تحفظ فراہم کررہی ہے۔ انتخابات کے تقدس کو برقرار رکھنے اور ملک کو آگے لے جانے کے لیے ضروری ہے کہ دھاندلی سے متعلق شکایات کا فی الفور ازالہ کیا جائے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ نگران حکومت خود پہل کرتے ہوئے چیف جسٹس کے ذریعے عدالتی کمیشن تشکیل بنائے۔ مجوزہ عدالتی کمیشن سے تمام سٹیک ہولڈر رجوع کرسکتے ہیں اور اس کی پوری کاروائی کو لائیو نشر کیا جائے، اسی سے ہی صورتحال نارمل ہوسکتی ہے۔
امیر العظیم نے کہا کہ الیکشن کا انعقاد پرامن ہوا تاہم رات کو نتائج روک کر بڑے پیمانے پر دھاندلی کی گئی۔ پہلے باضابطہ نتیجہ کے اعلان میں بھی آٹھ گھنٹے تاخیر ہوئی، ایسا دکھائی دے رہا تھا کہ معاملات الیکشن کمیشن کی بجائے کہیں اور سے کنٹرول ہورہے ہیں، نتائج کے اعلان میں یہ جیت اور ہار کا نہیں، ووٹ کے تقدس کا معاملہ ہے جس کی پامالی ہوئی۔ جماعت اسلامی کے امیدواران کے حاصل کردہ ووٹوں کومخالف امیدواران کے کھاتے میں ڈالا گیا، اسلام آباد سے میاں اسلم کے 19ہزار ووٹ کو 9 ہزار کردیا گیا، لاہور سے نواز شریف کے حلقے میں جماعت اسلامی کے حاصل کردہ ووٹس کو صفر کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ دھاندلی کے خلاف اب بھی کراچی اور بلوچستان میں احتجاج جاری ہے، کراچی میں جماعت اسلامی کا مینڈیٹ چوری ہوا، دیر میں ہمارے امیدوار کو ہرایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے قائدین نے 10 فروری کو دھاندلی کی تحقیقات کے لیے کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیا تھا، جس پر عملدرآمد نہیں ہوا، جمعہ کو احتجاج کے بعد بھی مطالبات پر عملدرآمد نہ ہوا تو آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
امیر العظیم نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ستر کے بعد پہلی دفعہ اپنے جھنڈے، منشور اور انتخابی نشان ترازو کے ساتھ الیکشن میں حصہ لیا ہے، عوام نے ہمیں بڑی تعداد میں ووٹ دے کر بنیاد فراہم کی ہے جس کی بنیاد پراسلامی فلاحی ریاست کی تعمیر کا سفر جاری رہے گا