kohsar adart

تحریک انصاف کے رہنما اچانک حلفیہ بیانات کیوں دینے لگے؟

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے قریبی ساتھی عثمان ڈار کے انٹرویو اور نو مئی کے واقعات کے لیے عمران خان کو ذمہ دار قرار دیے جانے کے بعد کئی دیگر رہنماؤں کے بیانات سامنے آئے ہیں جو قران پر حلف لے کر یہ کہتے ہوئے سنے جا رہے ہیں کہ انہیں پارٹی چیئرمین نے کبھی بھی اداروں کے خلاف تشدد پر اکسانے کی کوشش نہیں کی اور نہ بالواسطہ طور پر انہیں ایسا کوئی پیغام دیا گیا ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ حکمت عملی مزید رہنماؤں اور کارکنوں کو عثمان ڈار کا راستہ اختیار کرنے سے روکنے کے لیے اپنائی جا رہی ہے اور پی ٹی آئی کی کوشش ہے کہ روزانہ ایک دو اس قسم کے بیانات سامنے آتے رہیں تاکہ ایک طرف کارکنوں کا گرتا ہوا مورال بہتر ہو سکے تو دوسری طرف چیئرمین تحریک انصاف اور دیگر رہنماؤں کیخلاف 9 مئی کے حوالے سے ذیر سماعت مقدمات پر اثر انداز ہوا جا سکے۔


دلچسپ بات یہ ہے کہ اب تک جن رہنماؤں کے بیانات سامنے ائے ہیں ان میں زیادہ تر نو مئی کے موقع پر عسکری تنصیبات پر حملوں کے الزام سمیت سنگین نوعیت کے مقدمات میں مطلوب ہیں اور متعلقہ ادارے انہیں تلاش کر رہے ہیں۔
اس قسم کے بیانات دینے والوں میں سابق وفاقی وزیر  اور پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب خان، ایڈیشنل سیکرٹری جنرل علی نواز اعوان ،سابق اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی فردوس شمیم نقوی ، اور سابق وزیر مملکت اور عمران خان کے معتمد زلفی بخاری کے علاوہ دو خواتین لیڈرز زرتاج گل وزیر اور کنول شوزب بھی شامل ہیں جنہوں نے قران پاک سامنے رکھ کر یا حلف لیتے ہوئے یہ بیان دیا ہے کہ انہیں عمران خان نے تشدد پر اکسانے کے حوالے سے کوئی ہدایت جاری نہیں کی۔

Why PTI leaders suddenly started giving sworn statements?تحریک انصاف کے رہنما اچانک حلفیہ بیانات کیوں دینے لگے؟
جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More