تائیوان کو اسلحہ بیچنے والی 13امریکی کمپنیوں پر چینی پابندی
تائیوان کو ہتھیار فروخت کرنے پر چین نے امریکا کی 13 دفاعی کمپنیوں پر پابندی عائد کر دی۔
چینی وزارتِ خارجہ کے مطابق تائیوان کو اسلحے کی فروخت چین اور امریکا کے تعلقات میں سرخ لکیر ہے۔ بلیک لسٹ میں شامل امریکی افراد اور اداروں کے اثاثے منجمد کیے جائیں گے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ امریکا نے تائیوان کو اسلحہ فروخت کرکے آخری حد عبور کرلی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ تائیوان کو اسلحہ فروخت کرنے والی امریکا کی متعدد فوجی کمپنیوں اور ان کے سربراہان پر پابندی عائد کر رہے ہیں جن میں سے 6 سربراہان کے اثاثوں کو منجمد کرنے کے علاوہ چین میں داخلے پر بھی پابندی ہے۔
چینی ترجمان کے بیان کے مطابق جن کمپنیوں پر پابندی عائد کر رہے ہیں اُن میں ٹیلی ڈائن براؤن انجینئرنگ، برنک ڈرونز انکارپوریشن، شیلڈ اے آی انکارپوریشن، ریپڈ فلائٹ، ریڈ سکس سالیوشنز، سینیکسز انکارپوریشن، فائر اسٹارم لیبز، کریٹوز اَنمینڈ ائیریل سسٹمز، ہیووک اے آئی، نیروز ٹیکنالوجیز، سائبرلکس کارپوریشن، ڈومو ٹیکٹیکل کمیونیکشن سمیت گروپ ڈبلیو بھی شامل ہے۔ خبر ایجنسی کے مطابق پابندیوں کے زد میں آنے والے کمپنیوں میں سے 6 کے چیف ایگزیکٹو افسران کے تمام اثاثے منجمد کرنے کے علاوہ ان پر چین میں داخلے پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔ چین نے ملکی کمپنیوں، بزنس مین اور شہریوں کو بھی پابندی کی زد پر آنے والی کمپنیوں اور افراد سے کسی قسم کے لین دین سے روک دیا۔