ڈسکہ میں ساس صغریٰ نے بھارتی فلموں سے متاثر ہو کر بہو کو قتل کیا، قاتل ساس صغریٰ نے زارا کو قتل کرنے کا طریقہ انڈین فلموں سے سیکھا۔ جبکہ لاش کے ٹکڑے کرنے کے 10 ہزار روپے دیئے، کام کے بعد مزید 5 ہزار ادا کئےگئے۔
کس کے حوالے سے موصولہ تفصیلات کے مطابق ڈسکہ میں سگی خالہ کے ہاتھوں بہو کے لرزہ خیزقتل کی تحقیقات کے دوران پولیس نے سی سی ٹی وی حاصل کرلی ہے۔ تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ قتل کرنے کا طریقہ ، آلہ قتل کیا ہوگا، قتل کس وقت کیا جائے گا، اور لاش کیسے ٹھکانے لگائی جائے، یہ سب پلاننگ انڈین فلمیں دیکھ کر کی تھی۔
تحقیات کے مطابق واردات کے وقت مقتولہ زارا کا دو سال کا بیٹا کمرےمیں ہی تھا، جب اس کی دادی اور پھوپھی نے ماں کو قتل کرکے ٹکڑے کئے ، بچہ خونی واردات دیکھ کر روتا رہا، چپ نہ ہوا تو پھوپھی اس کو باہر لے گئی۔ عبداللہ اور نوید نے لاش کے ٹکڑے دو بوریوں میں ڈال کرنہر میں پھینک دیئے اور قتل کے بعد گھر کا فرش دھویا گیا اور ثبوت مٹانے کی کوشش کی گئی۔ پولیس نے 7 ماہ کی حاملہ بہو کے قتل کی تحقیقات کا دائرہ بڑھادیا اور علاقے کی مزید سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کرلیں۔
ملزم نوید نے انکشاف کیا کہ اسے لاش کے ٹکڑے کرانے کے 10 ہزار روپے دیئے گئے۔ چھری اور ٹوکا دو ہزار روپے میں خریداگیا، خریداری کے بعد ساس اور سہولت کار نے گول گپے کھائے اور کولڈ ڈرنک پی۔ پولیس نے کہا کہ سہولت کار نوید کو لانے کیلئےگلی کے بجائےہمسائےکاگھراستعمال کیاگیا، گلی میں لگے سی سی ٹی وی سے بچنے کیلئے مین گیٹ میں کرنٹ کا بہانہ کیاگیا۔ حکام کا یہ بھی بتانا تھا کہ سہولت کارنوید جمعہ کی شام آیااوررات کوپلاننگ کی ،نویداورمقتولہ کی ساس نےہفتےکوٹوکا،چھری خریدااوراتوارکوقتل کیا، تمام ویڈیوزفوٹوگرامیٹک ٹیسٹ کیلئے فرانزک لیب بھجوائی جائیں گی۔ انھوں نے کہا کہ سی سی ٹی وی کےڈی وی آرقبضےمیں لے لیے ہیں ، جس سے مزیدشواہدملنےکاامکان ہے۔ یاد رہے قتل کے بعد دو سال کے بچے کی ماں سات ماہ کی حاملہ زارا کی لاش کے ٹکڑے کیے اور دھڑ سے سرا لگ کرکے چولہے پر جلا کر ناقابل شناخت بنایا تھا اور لاش کے ٹکڑے دو بوریوں میں بند کرکے نہر میں پھینک دیے۔