بنگلہ دیش،اپوزیشن کے بائیکاٹ کے باوجود پولنگ مکمل
بنگلہ دیش میں عام انتخابات کی پولنگ کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع ہوگیا ہے
اور اپوزیشن کی بائیکاٹ کی وجہ سے حسینہ واجد کا پانچویں مرتبہ وزیراعظم بننا یقینی دکھائی دے رہا ہے۔
بین الاقوامی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حسینہ واجد نے الیکشن کا بائیکاٹ کرنے والی سیاسی جماعت کو ’دہشتگرد تنظیم‘ قرار دیا تھا۔
الیکشن کمیشن کے ترجمان شریف العالم نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’ووٹوں کی گنتی کا آغاز ہو گیا ہے۔‘ بنگلہ دیش میں عام انتخابات کیلئے آج اتوار کو پولنگ ہوئی تاہم اپوزیشن جماعتوں نے عام انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے دو روزہ ملک گیر ہڑتال کی کال دے دی۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق اتوار کو پولنگ شروع ہونے کے فوراً بعد وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔
اپنی بیٹی اور اہل خانہ کے دیگر افراد کے ہمراہ شیخ حسینہ واجد نے دارالحکومت ڈھاکہ کے سٹی کالج میں مقامی وقت کے مطابق صبح آٹھ بجے پولنگ شروع ہونے کے چند منٹ بعد ووٹ ڈالا۔ حسینہ واجد نے ووٹ ڈالنے کے بعد کہا کہ ’بنگلہ دیش ایک خودمختار ملک ہے اور عوام میری طاقت ہیں۔‘
بنگلہ دیشی وزیراعظم نے مزید کہا کہ انہیں امید ہے کہ ان کی پارٹی عوام کا مینڈیٹ حاصل کرے گی جس سے وہ پانچویں بار اقتدار میں آئیں گی۔
حسینہ واجد نے کہا کہ انہیں کسی پر الیکشن کی شفافیت ثابت کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ’مجھے بنگلہ دیش کے لوگوں کو جواب دینا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ کیا بنگلہ دیش کے عوام اس انتخاب کو قبول کرتے ہیں۔‘
ووٹوں کی گنتی کے بعد ابتدائی نتائج پیر کی صبح متوقع ہیں۔