بشریٰ کی دست راست مشال یوسفزئی مشال کے عہدے سے فارغ
عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی دست راست مشال یوسف زئی کو معاون خصوصی وزیراعلی کے پی کے عہدے سے فارغ کر دیا گیا.اس حوالے سے اُن کی
برطرفی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے .
واضح رہے کہ مشال نے جمع کے روز اپنے ایک تازہ ترین انٹرویو میں کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے بشری بی بی کو ڈی چوک جانے کا کہا ۔ وہ بشری بی بی کی ترجمانی کررہی تھیں
انہوں نے یہ بھی دعوٰی کیا کہ بشری پشاور آنے کے بعد کسی سے ملیں نہ انہوں نے کسی میٹنگ میں شرکت کی.
ان کا کہنا تھاکہ بشریٰ بی بی سے میں دھرنے کے دوران بھگدڑ میں کٹ آف ہوگئی، 2 دن بعد ملاقات ہوئی، قافلے میں بشریٰ بی بی کی گاڑی میں سگنل نہیں آتے تھے جب اپنی گاڑی میں جاتی تھی تو سگنل آتے تھے۔
مشعال یوسفزئی نے دعویٰ کیا کہ بشریٰ بی بی واپس نہیں جانا چاہتی تھیں، اُن کی گاڑی پرفائرنگ کی گئی، گاڑی پر کیمیکل پھینکا گیا جس سے اس کا شیشہ دھندلا ہو گیا، اس لیے انھیں گاڑی تبدیل کرنی پڑی، میں بھی بشریٰ بی بی سے اس دوران الگ ہوگئی۔
ترجمان بشریٰ بی بی نے پی ٹی آئی رہنماؤں پر دھوکہ دینے کا الزام لگایا اور کہا کہ ’بشریٰ بی بی سے کہا گیا کہ گاڑی بدل کر آپ کو واپس کارکنوں کے پاس ڈی چوک لایا جائے گا لیکن انھیں ڈی چوک کی بجائے مانسہرہ لے جایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی کے ساتھ میں سنگجانی کے مقام پر تھی، ہمیں پتا چلا بانی پی ٹی آئی نے سنگجانی کے مقام پر رکنے کا کہا ہے، بشریٰ بی بی خود بانی پی ٹی آئی سے سنگجانی پر دھرنے کا سننا چاہتی تھیں، اڈیالہ میں پی ٹی سی ایل ہے اگر بانی کہہ دیں تو ہم بیٹھ جائیں گے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ مشال یوسف زئی کے انٹرویو بشری بی بی کی لندن والی بہن مریم وٹو سے متضاد تھے.
مشعال کو نئی فرح گوگی کہا جا رہا ہے. بہن عمران خان روبینہ کہ ردعمل
عمران خان کی بڑی بہن روبینہ خان نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کا سیاست میں کردار کوئی نئی بات نہیں۔
روبینہ خان نے کہا کہ پنجاب میں عثمان بزدار اور فرح گوگی کے ذریعے نظام کو چلانا سب کے سامنے ہے، مشعال یوسف زئی کو بشریٰ بی بی کی نئی فرح گوگی کہا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جیل میں ہوتے ہوئے بھی بشریٰ بی بی مبینہ طور پر مشعال یوسف زئی کے ذریعے سیاست کرتی رہی ہیں، وہ فیصلہ سازی اور تقرریاں کرنے میں شامل رہی ہیں، مارچ کے دوران علی امین گنڈاپور کے ساتھ اعلانات اور خطاب کرتی رہی ہیں۔
روبینہ خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کا سیاست میں کردار ادا کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔
بہنوںں کی حکومتی عہدے کے ذریعے مال کمانے کی قطعی خواہش نہیں، نئے اور پرانے پاکستان میں یہی فرق ہے، ہمیشہ کہا کہ پرانے پاکستان کی گندگی سے نیا پاکستان نہیں بن سکتا