kohsar adart

بحریہ ٹاؤن پشاور کے نام پر فراڈ، ملک ریاض کیخلاف مقدمہ۔ کہانی کیا ہے؟

پشاور کی تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن (ٹی ایم اے) نے معروف پراپرٹی ٹائیکون اور بااثر ترین کاروباری شخصیت  ملک ریاض اور دیگر تین افراد کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا ہے

یہ قانونی کارروائی ان کی مبینہ طور پر پشاور میں واقع بحریہ ٹاؤن ہاؤسنگ سوسائٹی کے لیے  این او سی حاصل کرنے میں ناکامی  کے باوجود زمینوں کی خریدوفروختجاری رکھنے اور لانچنگ کی صورت میں بے ضابطگیوں کانتیجہ بتائی جا رہی ہے جس کے تحت بحریہ ٹاؤن پشاور کے نام پر لوگوں سے اربوں روپے وصول کر لئے گئے ہیں۔

ایف آئی آر میں کیا کہا گیاہے؟حنا ملک، حامد ریاض اور عامر رشید اعوان بھی نامزد

پشاور کے تھانہ متھرا میں درج ایف آئی آر کے مطابق بحریہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی علاقے میں غیر قانونی سرگرمیاں جاری ہیں، ایف آئی آر میں حنا ملک، حامد ریاض اور عامر رشید اعوان کے ساتھ ملک ریاض کا نام خاص طور پر لیا گیا ہے، ایف آئی آر میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ بحریہ ٹاؤن  کے پاس نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے قیام کے لیے درکار دستاویزات کی کمی ہے، اس طرح خیبر پختونخواہ (کے پی) میں ریگولیٹری فریم ورک کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔

 

 

ملک ریاض اور دیگر کیخلاف درج ایف آئی آر

مقدمے میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ ہاؤسنگ سوسائٹی نے بغیر این او سی کے متھرا تحصیل میں رہائشی پراجیکٹ کی لانچنگ کی۔ اس طرح بحریہ ہاؤسنگ سوسائٹی نے لوگل گورنمنٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کی ہے۔واضح رہے مذکورہ مقدمہ ڈپٹی کمشنر کی ہدایات پر درج کیا گیا ہے جس میں ٹی ایم اے متھرا کو مدعی بنایا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ  شہریوں کی جانب سے مقدمہ درج کرنے کے لیے تھانہ متھرا میں درخواست دی گئی تھی۔

اس پیشرفت سے پہلے، کے پی کے وزیر اطلاعات فیروز جمال شاہ نے ممکنہ جائیداد خریداروں کو ایک انتباہ جاری کیا تھا، اور انہیں مشورہ دیا تھا کہ وہ بحریہ ٹاؤن پشاور کے اندر جائیداد کے لین دین میں احتیاط برتیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس اس وقت ایکشن پلان بنا رہی ہے اور ہاؤسنگ پروجیکٹ کے لیے زمین کے حصول کے حوالے سے مقامی رہائشیوں کے بیانات اکٹھے کرنے کا عمل شروع کر دیا گیاہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بحریہ ٹاؤن پشاور کا تنازع اس بحریہ ٹاؤن پروجیکٹ کی ترقی کے لیے کافور ڈھیری میں اراضی کے انتخاب پر ہے۔ یہ انتخاب ایک دیرینہ اور متنازعہ مسئلہ رہا ہے، جس پر خیبر پختونخوا اسمبلی کے سابق ڈپٹی سپیکر محمود جان کے خاندان اور عیسیٰ خیل قبیلے کے درمیان تنازعات ہیں۔

تنازعہ کا بنیادی سبب کافور ڈھیری کے علاقے پر عیسیٰ خیل قبیلے کے متضاد دعوے ہیں، جس نے ایک طویل عرصے سے دونوں دھڑوں کے درمیان دشمنی اور وقتاً فوقتاً تناؤ کو ہوا دی ہے۔ جب بھی کوئی تنازعہ کھڑا ہوتا  ہے تو  کشیدگی بھڑک اٹھتی ہے۔تنازعے  کے باعث  ہی ضلعی انتظامیہ بحریہ ٹاؤن کو این او سی جاری نہیں کر رہی ۔

شہریوں سے  اربوں روپے وصول کر لئے گئے؟

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ رواں ماہ کے آغاز پر پشاور میں بحریہ ٹاؤن کے رہائشی پراجیکٹس کی لانچنگ کی گئی، جس پر پراپرٹی ڈیلرز اور ایجنٹوں نے عام شہریوں سے اربوں روپے اینٹھ لئے  حالانکہ جس علاقے میں بحریہ ٹاؤن کی رہائشی اسکیم ظاہر کی گئی ہے وہ متنازع ملکیتی زمین ہے۔

یہاں یہ ذکر کرنا بھی ضروری ہے کہ حکومت کی جانب سے لگائے گئے ٹیکسز کے بعد سرمایہ کاروں کا پراپرٹی کی خرید و فروخت کی طرف رجحان بری طرح متاثر ہوا ہے ،اس کے باوجود تمام سرمایہ کاروں کی نظریں بحریہ ٹاؤن پشاور پر مرکوز ہیں جو افتتاح کے ساتھ ہی یہ منصوبہ تنازعات کی زد میں آچکا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More