بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نئے توشہ خانہ ریفرنس میں گرفتار
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نئے توشہ خانہ ریفرنس میں گرفتار
قومی احتساب بیورو (نیب) نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو گرفتار کرلیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈپٹی ڈائریکٹر نیب محسن ہارون کی سربراہی میں نیب ٹیم نے دونوں کو گرفتار کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ نیب نے نئے توشہ خانہ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی گرفتاری ڈالی۔
بطور وزیر اعظم بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ نے توشہ خانہ سے تحائف حاصل کیے۔ الزام ہے کہ تحائف کم قیمت پر حاصل کر کے مہنگے داموں فروخت کردیے۔
واضح رہے کہ بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل سے رہا ہوتے ہی دوبارہ گرفتار کرنے کا امکان تھا۔ راولپنڈی پولیس کی اضافی نفری اڈیالہ جیل کے گیٹ نمبر 5 پر تعینات رہی۔
ایس ایچ او تھانہ ویمن اور ویمن پولیس کی نفری بھی اڈیالہ جیل پہنچی جبکہ اڈیالہ جیل گیٹ نمبر 5 کے داخلی راستے پر ایلیٹ فورس کی گاڑیاں کھڑی کی گئیں۔
نیب انکوائری رپورٹ میں سات گھڑیاں خلاف قانون لینے اور بیچنے کا الزام ہے جبکہ نیا کیس 10 قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔
نیب رپورٹ کے مطابق گراف واچ، رولیکس گھڑیاں، ہیرے اور سونے کے سیٹ کیس کا حصہ ہے۔ تحفے قانون کے مطابق اپنی ملکیت میں لیے بغیر ہی بیچے جاتے رہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ گراف واچ کا قیمتی سیٹ بھی قیمت ادا کیے بغیر ہی بیچ دیا گیا، نجی تخمینہ ساز کی ملی بھگت سے گراف واچ کے خریدار کو فائدہ پہنچایا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ تخمینہ ساز کا توشہ خانہ سے ای میل آنے سے پہلے ہی گھڑی کی قیمت تین کروڑ کم لگانا ملی بھگت کا ثبوت ہے.
اس کے مطابق گراف واچ کی قیمت 10 کروڑ 9 لاکھ 20 ہزار روپے لگائی گئی۔بیس فیصد رقم یعنی دو کروڑ ایک لاکھ 78 ہزار روپے سرکاری خزانے کو دیے گئے۔
نیب رپورٹ کے مطابق ہر تحفے کو پہلے رپورٹ کرنا اور توشہ خانہ میں جمع کروانا لازم ہے، صرف تیس ہزار روپے تک کی مالیت کے تحائف مفت اپنے پاس رکھے جا سکتے ہیں۔