انسانی اسمگلنگ کے مقدمے میں صارم برنی کا 2 روزہ ریمانڈ
کسی بچے کی جان بچا رہا ہوں تو مجھے اتنا بڑا مجرم بنا دیا.سریم برنی کا عدالت میں بیان
کراچی میں جیوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے انسانی اسمگلنگ کے الزام میں گزشتہ روز گرفتار ہونے والے معروف سماجی رہنما صارم برنی کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا۔
جمعرات کو جیوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں یوم کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی اور صارم برنی کو پیش کیا گیا، تفتیشی افسر نے کہا کہ ہمیں ملزم کا بیان ریکارڈ کرنا ہے اس لئے ریمانڈ دیا جائے جبکہ شریک ملزمان کے حوالے سے بھی معلومات حاصل کرنی ہیں.اس پر سماجی کارکن کے وکلا نے کہا کہ صارم برنی کو بے بنیاد الزامات کے تحت گرفتار کرلیا گیا، ان کو سماجی خدمات پر ایوارڈز مل چکے ہیں، وہ کسی غلط کام کا تصور نہیں کرسکتے، تفتیشی افسر کے پاس الزامات کے حوالے سے کوئی ثبوت نہیں۔
اس موقع پرعدالت نے تفتیشی افسر سے سوال کیا کہ جن بچوں کے غیرقانونی طریقے سے باہر لیجانے کا الزام ہے ان بچوں کو غلط استعمال کیا گیا ؟ وکلا صفائی نے کہا کہ اگر قانون کے مطابق ایف آئی اے انکوائری کرتی تو ایف آئی اے کو سوالات کے جواب مل جاتے۔ صارم برنی نے کہا کہ امریکی سفارتخانے نے رابطہ کیا تو ہم نے بتادیا خ بچے کو کوئی یہاں چھوڑ گیا ہے، جس کو بہتر مستقبل کیلئے ایک جوڑے کے حوالے کیا گیا، کیا ایسے بچوں کو لاوارث چھوڑ دیں، جن کے والدین چھوڑ جاتے ہیں ؟
اُن کا کہنا تھا کہ میں کسی بچے کی جان بچا رہا ہوں تو مجھے اتنا بڑا مجرم بنا دیا،اور مجھے گرفتار کرلیا گیا۔ وکیل کی جانب سے صارم برنی کو مقدمہ سے ڈسچارج کرنے کی استدعاکی گئی کہ ان کے خلاف کیس نہیں بنتا ۔ عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔
2-day remand of Saram Birni in human trafficking case,صارم برنی کا 2 روزہ ریمانڈ