بحران سے نکلنے کیلئے حکومت آئی ایم ایف کے سامنے ڈھیر؟

اسلام آباد(کوہسار نیوز) حکومت نے شدید معاشی بحران سے نکلنے کیلئے عالمی مالیاتی ادارے کی بیشتر شرائط ماننے کی تیاری کر لی اور عملا” آئی ایم ایف کے سامنے ڈھیر ہو گئی۔پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل مذاکرات میں حکومت نے پیٹرولیم لیوی اور گیس کی قیمت بڑھانے سمیت ٹیکس وصولیوں کا ہدف حاصل کرنے کی یقین دہانی کرادی جب کہ آئی ایم ایف نے بجلی پر سبسڈی ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔

وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق ورچوئل مذاکرات میں پاکستانی ٹیم کی قیادت سیکریٹری خزانہ حامد یعقوب شیخ نے کی جبکہ آئی ایف ٹیم کی سربراہی جائزہ مشن کے سربراہ ناتھن پورٹر کررہے تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کو سیلاب سے متعلقہ منصوبوں پر آنے والے اخراجات کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ورچوئل مذاکرات میں اہم پیش رفت کے بعد آئی ایم ایف کے ساتھ گلے اقتصادی جائزہ کی تکمیل اور پروگرام ٹریک پر لانے کے لیے فیزیکل مذاکرات کا شیڈول طے پانے کے امکانات ہیں اور توقع کی جارہی ہے کہ رواں ہفتے آئی ایم ایف سے شیڈول بارے اہم پیش رفت ہوگی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات کے دوران آئی ایم ایف کو ملک کی موجودہ اقتصادی صورت حال اور اقتصادی اعشاریوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ علاوہ ازیں رواں مالی سال کیلئے مقرر کردہ ٹیکس وصولیوں کا ہدف حاصل کرنے کیلئے زیر غور ریونیو اقدامات اور توانائی کے شعبے میں متوقع اہم فیصلوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔

ایک تبصرہ چھوڑ دو