top header add
kohsar adart

"آئینی عدالت چیف جسٹس سمیت 5 ارکان پرمشتمل ہوگی”

مجوزہ آئینی ترمیمی پیکج سے متعلق حکومتی مسودے کے اہم نکات سامنے آگئے ہیں جس کے مطابق وفاقی آئینی عدالت چیف جسٹس سمیت 7 ارکان پر مشتمل ہوگی ۔وفاقی ائینی عدالت کے پہلے چیف جسٹس کا تقرر صدر مملکت وزیراعظم کی ایڈوائس پر کریں گے۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے ائینی مسودے میں 53 ترامیم تجویز کی ہیں۔مجوزہ آئینی عدالت میں چیف جسٹس کے علاوہ تین سینئر ترین ججز رکن ہوں گے جن کا تقرر کمیٹی کرے گی جس میں چار ارکان پارلیمنٹ وفاقی وزیر قانون اور پاکستان بار کونسل کا نمائندہ شامل ہوگا جبکہ چیف جسٹس کے پاس اختیار ہوگا کہ وہ ایک ریٹائرڈ جج کو نئی عدالت کا جج نامزد کرے۔

حکومت نے آئینی عدالت کی تشکیل کا یہ فارمولا سیاسی جماعتوں کے ساتھ شیئر کر دیا ہے۔جس پر دیگر جماعتیں مشاورت کے بعد حتمی رائے دیں گی اور بعد ازاں آئینی ترامیم کا مسودہ حتمی شکل اختیار کرے گا ۔

حکومتی مسودے کے مطابق ججز کا تقرر کرنے والی کمیٹی میں وزیر قانون۔اٹارنی جنرل آف پاکستان اور بار کونسل کا ایک نمائندہ شامل ہوگا جبکہ سینٹ اور قومی اسمبلی کے دونوں ایوانوں سے حکومت اور اپوزیشن کے دو دو ارکان لیے جائیں گے۔اسی طرح صوبائی آئینی عدالتیں چیف جسٹس کے علاوہ صوبائی وزیر قانون اور بار کونسل کے نمائندے پر مشتمل ہوں گی۔

حکومتی مسودے میں کہا گیا ہے کہ جج کی اہلیت رکھنے والے شخص کے لیے نام پر مشاورت کے بعد وزیراعظم معاملہ صدر کو بھجوائیں گے۔جبکہ وفاقی ائینی عدالت کے دیگر ارکان کا تقرر صدر مملکت چیف جسٹس کی مشاورت سے کریں گے۔
مسودہ کے مطابق چیف جسٹس اور ججز کے نام پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے وزیراعظم کو دیے جائیں گے جبکہ جج کی عمر کم از کم 40 سال ہوگی اور عدالت کے تین سالہ تجربے کے علاوہ وکالت کا دس سالہ تجربہ بھی لازمی ہوگا۔ائینی عدالت کے جج کی برطرفی کے لیے وفاقی آئینی کونسل قائم کی جائے گی۔تاہم مسودے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی جج کی برطرفی کی حتمی منظوری صدر مملکت دیں گے ۔

علاوہ ازیں وفاقی ائینی عدالت کو یہ سبقت بھی حاصل ہوگی کہ اس کا فیصلہ کسی عدالت میں چیلنج نہیں کیا جا سکے گا البتہ چاروں صوبوں کی ائینی عدالتوں کے فیصلوں پر اپیل وفاقی عدالت میں کی جا سکے گی۔

حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے مسودے کے مطابق سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کا تقرر بھی اٹھ رکنی پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے ہی ہوگا جبکہ چیف جسٹس سپریم کورٹ کا تقرر تین سینیئر ترین ججز میں سے کیا جائے گا

 

"Constitutional Court will consist of 7 members including Chief Justice"حکومتی مسودے کے اہم نکات سامنےآگئے
جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More