![پائیدار منصفانہ امن مسئلہ فلسطین کے حل سے ممکن ہے،وزیر اعظم](https://kohsarnews.com/wp-content/uploads/2025/02/Lasting-just-peace-is-possible-through-a-solution-to-the-Palestinian-issue-says-Prime-Minister.jpg)
پائیدار منصفانہ امن مسئلہ فلسطین کے حل سے ممکن ہے،وزیر اعظم
دبئی ، وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کی پائیدار منصفانہ امن صرف مسئلہ فلسطین کے حل سے ممکن ہے۔دبئی ورلڈ گورنمنٹس سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے سمٹ کےکامیاب انعقاد پرشیخ محمد بن زاید النہیان اورشیخ محمد بن راشد المکتوم کی قیادت کی تعریف کی۔انہوں نے کہا کہ اجلاس ایسے وقت میں ہورہا ہے جب غزہ المناک تنازع کے اثرات سے نکلنے کی کوشش کررہا ہے،آزاد فلسطین کا دارالحکومت القدس شریف ہے، غزہ میں نسل کشی پر مبنی آپریشن کیا گیا۔محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ غزہ آپریشن میں 50 ہزار فلسطینی شہید ہوئے، مسئلہ فلسطین کا حل اقوام متحدہ کی قرارداوں کے مطابق ہونا چاہیے، پائیدار منصفانہ امن صرف دو ریاسی مسئلے کے حل سے ممکن ہے،1967ء سے پہلے کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ناگزیر ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ دبئی مستقبل کا معاشی مرکز ہے، اڑان پاکستان معاشی ترقی کی طرح اہم قدم ہے، شمسی توانائی کے فروغ کیلئے ٹیکسز میں کمی لا رہے ہیں، مہنگائی کی شرح کم ہو کر 2.4 کی سطح پر آگئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان 2030ء تک توانائی قابل تجدید ذرائع سے حاصل کرے گا، پالیسی ریٹ 12فیصد تک آگیا ہے، سات دہائی میں پاکستانیوں نے بہت سے چیلنجز کا سامنا کیا ہے۔محمد شہباز شریف نے کہا کہ توانائی و انفرااسٹرکچر، قومی اقتصادی ٹرانسفارمیشن کے بنیادی جزو ہیں، جوہری، ہوا، پانی اور شمسی توانائی کے منصوبوں کو فروغ دے رہے ہیں، پن بجلی منصوبوں سے مزید 13 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی گنجائش میں اضافہ کریں گے۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کی آبادی کا 70 فیصد حصہ 30 سال سے کم عمر آبادی پر مشتمل ہے، ہنر مند افرادی قوت اور سٹریٹجک محل وقوع سرمایہ کاری کے لیے بہترین ہے۔آخرمیں انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں سرمایہ کاری کیلئے آسانیاں پیدا کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) قائم کی ہے۔وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف اور متحدہ عرب امارات کے صدر کے درمیان ابو ظہبی میں ملاقات ہوئی جس میں اقتصادی، تجارتی اور ترقی و دیگر شعبوں میں دونوں ممالک کے مابین موجود اشتراک و تعاون پر گفتگو کی گئی۔وزیرِ اعظم شہباز شریف کا ابوظہبی میں متحدہ عرب امارات کے صدر عزت مآب شیخ محمد بن زید النہیان نے استقبال کیا۔ ملاقات میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر بھی شریک تھے۔ورلڈ گورنمنٹس سمٹ 2025 میں شرکت کے لیے وزیراعظم متحدہ عرب امارات میں موجود ہیں۔ یہ سربراہی اجلاس آج سے دبئی میں شروع ہے جس کا موضوع ’’شیپنگ فیوچر گورنمنٹس‘‘ ہے۔ابوظہبی میں قصر الشاطی میں ملاقات کے دوران، وزیر اعظم شہباز شریف اور متحدہ عرب امارات کے صدر نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تعاون کے مزید فروغ پر تبادلہ خیال کیا اور باہمی مفادات کی تکمیل کے لائحہ عمل و تعلقات کی مضبوطی پر گفتگو کی۔ملاقات میں اقتصادی، تجارتی اور ترقی و دیگر شعبوں میں دونوں ممالک کے مابین موجود اشتراک و تعاون پر گفتگو کی گئی جو پائیدار اقتصادی ترقی اور خوشحالی کے لیے دونوں ممالک کے ویژن سے ہم آہنگ ہیں۔ملاقات کے دوران گورننس میں عالمی رجحانات کی نشاندہی اور عالمی تبدیلیوں کے چیلینجز سے نمٹنے کیلئے حکومتی تیاریوں کی قابل عمل حکمت عملی پر ورلڈ گورنمنٹس سمٹ کی اہمیت پر بھی گفتگو ہوئی جبکہ ترقی کی رفتار میں اضافے اور سب کے لیے ایک بہتر مستقبل کی تعمیر کے لیے ان تبدیلیوں سے استفادہ حاصل کرنے کی اہمیت پر زور دیا گیا۔مزید برآں، دونوں فریقین نے مشرق وسطیٰ میں ہونے والی پیش رفت پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے باہمی دلچسپی کے متعدد علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے علاقائی سلامتی، استحکام اور امن کو برقرار رکھنے کے لیے دو ریاستی حل پر مبنی جامع اور دیرپا امن کے لیے بین الاقوامی کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سہولت دینے اور کاروبار میں آسانی کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کررہے ہیں۔دبئی میں وزیراعظم شہباز شریف سے معروف امریکی کاروباری شخصیت و سرمایہ کار جینٹری بیچ نے ملاقات کی جس میں نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزراء خواجہ محمد آصف، عطاء اللہ تارڑ اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی شریک تھے۔ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں، حکومت بیرونی سرمایہ کاروں کو سہولت اور کاروبار میں آسانی کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے، بیرونی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں موجود سرمایہ کاری کے مواقع سے مستفید ہونے کیلئے یہ موزوں ترین وقت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی پالیسیوں کی بدولت ہی شرح سود کم ہونے سے کاروبار میں سہولت اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں، امریکا اور پاکستان کے مابین دہائیوں پر محیط تعلقات ہیں، دونوں ممالک کے مابین تجارت و سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے پر عزم ہیں۔امریکی سرمایہ کار جینٹری بیچ نے وزیرِ اعظم کی قیادت میں پاکستان کے معاشی استحکام کی تعریف کی اور اپنے حالیہ دورہ پاکستان کا ذکر کرتے ہوئے حکومت کی پالیسیوں کو کاروبار و سرمایہ کاری کیلئے موزوں قرار دیا ۔جینٹری بیچ نے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان میں اپنی سرمایہ کاری کے منصوبوں پر جلد عملدرآمد کے خواہاں ہیں۔ وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے ذریعے سرمایہ کاری کے طریقہ کار کو مزید سہل اور مجموعی کاروباری ماحول کو بہتر بنایا ہے اور شفافیت کو فروغ دیا ہے، ڈی پی ورلڈ کے ساتھ بامعنی سرمایہ کاری کے اشتراک سے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔ منگل کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جار ی بیان کے مطابق وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے ورلڈ گورنمنٹس سمٹ کے موقع پر ڈی پی ورلڈ کے گروپ چیئرمین اور سی ای او سلطان احمد بن سلیم نے یہاں ملاقات کی۔اس مو قع پر وزیر اعظم نے ڈی پی ورلڈ کے وفد کے پاکستان کے حالیہ کامیاب دورے کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ پاکستان اور ڈی پی ورلڈ کے درمیان بامعنی سرمایہ کاری کے اشتراک کا باعث بنا جو خوش آئند امر ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کی سرگرمیوں و تعاون سے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان میں ڈی پی ورلڈ کی سرمایہ کاری کو سراہتے ہوئے تجارت اور لاجسٹک انفراسٹرکچر کو بڑھانے میں ان کے کردار کی تعریف کی۔ انہوں نے ڈی پی ورلڈ کے ساتھ بین الحکومتی معاہدوں کے تحت منصوبوں کی جلد تکمیل کے لئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے ذریعے پاکستان نے سرمایہ کاری کے طریقہ کار کو مزید سہل، شفافیت کو فروغ اور مجموعی کاروباری ماحول کو بہتر بنایا ہے، جس سے پاکستان عالمی سرمایہ کاروں کے لئے ایک پرکشش مقام بن گیا ہے۔وزیراعظم نے ڈی پی ورلڈ کے وژن اور کاروباری حکمت عملی کو سراہا جو پاکستان کی معاشی امنگوں سے ہم آہنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا سٹریٹجک محل وقوع ڈی پی ورلڈ کے لئے اپنے آپریشنز کو بڑھانے اور پاکستان میں جبل علی بندرگاہ جیسے کامیاب منصوبوں کی تقلید کا ایک مثالی موقع فراہم کرتا ہے۔ ڈی پی ورلڈ گروپ کے چیئرمین نے باہمی تعاون کو آگے بڑھانے میں حکومت پاکستان کی مسلسل حمایت پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ڈی پی ورلڈ کے منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے اور تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ملاقات میں ڈی پی ورلڈ کے چیئرمین نے وزیرِ اعظم کو بتایا کہ پاکستانی مصنوعات کی متحدہ عرب امارت میں برآمدات کے فروغ کیلئے ڈی پی ورلڈ نے ایک خصوصی نمائشی ہال مختص کیا ہے جس کی بدولت اماراتی مارکیٹ تک پاکستانی مصنوعات کی رسائی اور ان کی تشہیر کے مواقع میسر ہوں گے۔ وزیرِ اعظم نے ڈی پی ورلڈ کے اس اقدام کو سراہا۔