مراد سدپارہ برف پوش پہاڑوں میں کھو کر امر ہو گیا
گرمیوں میں کوہ پیمائی کے ساتھ سردیوں میں ٹریکٹر چلا کر گزارا کرتا تھا۔
پاکستان کا گمنام ہیرو مراد سد پارہ جو دوسروں کی جانیں بچاتا تھا،مدد کے جذبے سے سرشار روح سے الگ ہو گیا اور برف پوش پہاڑوں میں کھو کرامر ہو گیا.
یہ بات بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ مراد سدپارہ گرمیوں میں کوہ پیمائی کے ساتھ ساتھ زندگی کی گاڑی چلانے کیلئے سردیوں
میں ٹریکٹر چلا کر گزارا کرتا تھا۔
مراد سدپارہ دنیا کا واحد کوہ پیما تھا جس نے کے ٹو کی چوٹی پر اپنی شرٹ اتار کر ناقابل یقین ریکارڈ قائم کیا ، اس کے علاوہ وہ 2022 میں براڈ پیک سے درجنوں کوہ پیماؤں کو اکیلا ہی ریسکیو کر لایا۔
مراد سدپارہ 2023 میں کے ٹو سے افغان کوہ پیما علی اکبر سخی کی میت کو ریسکیو کرنے والی ٹیم کا بھی ممبر تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس ریسکیو آپریشن سے چند روز پہلے مراد سدپارہ نے 6 روز میں دو مرتبہ نانگا پربت سر کیا تھا۔
اس کے علاوہ مراد سدپارہ اگست 2024 میں کے ٹو کے ڈیتھ زون سے شگر کے کوہ پیما حسن شگری کی میت کو ریسکیو کرنے والی ٹیم کا مرکزی ریسکیور تھا۔ براڈ پیک کیمپ ون کی 5 ہزار 7 سو میٹر بلندی پر مراد سدپارہ حادثہ کا شکار ہو کر برف پوش وادی میں موت کی نیند سو گیا۔