
مانسہرہ میں ٹرانس جینڈرز اور ڈانسرز نے ڈیرے ڈال دیئے
نوجوان نسل میں آئس سمیت دیگر نشوں کا استعمال اور منشیات فروشی عام ہو گئی۔ والدین پریشان
مانسہرہ اور گردونواح میں غیر مقامی ٹرانس جینڈرز اور ڈانسرز نے ماحول خراب کر دیا۔ آئس اور ڈانسنگ پلز سمیت منشیات فروشی عام ہو گئی ۔باعزت گھرانوں کے نوجوانوں کو بلیک میل کر کے لوٹنے کا سلسلہ جاری ہے۔ ڈانسرز کے ڈیروں پر فائرنگ اور جھگڑے معمول بن گئے۔
اس حوالے سے موصولہ اطلاعات کے مطابق کچھ عرصے سے مانسہرہ شہر بیدڑہ روڈ، چکیاء روڈ، ظفر روڈ،لاری اڈہ، ٹھاکرہ صفدر روڈ،ڈب نمبر1/2، چنئ، ڈھانگری چوک اورگردونواح میں اٹک پار پنجاب اور سندھ سے آئے ٹرانس جینڈرز اور خواجہ سراؤں کے روپ میں بہروپئے ڈانسرز نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔
ان کے ڈیروں پر رات گئے ڈانسپارٹیز کے انعقاد سمیت ڈانسرز چرس، آئس، شراب اور ڈانسنگ گولیوں سمیت ہر نشہ آور اشیاء سپلائی کی اطلاعات بھی مل رہی ہیں، ذرائع کے مطابق ان کا خاص نشانہ سکول کالج کےطالب علم ہیں، جس سے والدین سخت پریشان ہیں جبکہ ٹرانس جینڈرز اور ڈانسرز مانسہرہ شہر میں بد امنی اور جرائم کی شرح میں اضافے کا باعث بن رہے ہیں۔گمراہ ہونے والے بچوں کے والدین عوامی و سماجی حلقوں، علماء کرام سمیت انجمن تاجران و ضلعی انتظامیہ سے اس سنگین نوعیت کے مسئلہ پر فوری تحقیقات اور آپریشن کا مطالبہ کیا ہے۔