
"لاڈلے”راؤ انوار نے توپوں کا رخ زرداری کی طرف موڑ دیا
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدرآصف علی زرداری کے لاڈلے افسر کے طور پر طویل عرصے تک مشہور رہنے والے سابق ایس ایس پی راؤ انوار نے اچانک اپنی توپوں کا رخ زرداری اور بلاول ہاؤس کی طرف موڑ دیا ہے جس سے مبثرین اہم پیشرفت اور پیپلز پارٹی کی قیادت کے لیے خطرے کی گھنٹی قرار دے رہے ہیں۔
راؤانوار نے گزشتہ روز ایک نجی ٹی وی چینل کے شو میں انٹرویو کے دوران سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت اور” سسٹم” کے کار پردازوں کے حوالے سے ہولناک اور چشم کشا انکشافات کرتے ہوئے الزام لگایا کہ پیپلز پارٹی کے حالیہ دور حکومت میں 2018 سے 2023 تک 700 ارب روپے کرپشن کے ذریعے کما کر بیرون ملک منتقل کیے گئے۔
راؤ انوار نےآصف زرداری کے منہ بولے بھائی اویس مظفر ٹپی کو ڈیفیکٹو وزیراعلی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ وزیراعلی ہاؤس میں بیٹھتا تھا میں نے اس سے وہاں خود ملاقات کی ہے۔اس سوال پر کہ سندھ میں سسٹم کون چلاتا ہے؟ راؤ انوار نے کھل کر کہا کہ سسٹم کا اصل سربراہ اصف زرداری ہے جس کے نیچے یونس میمن یا یونس قدوائی ہے ،جو کینیڈا بھاگ گیا تھا اب پھر واپس آگیا۔اس سسٹم میں 50، 60 سو کے قریب لوگ ہیں جنہیں پکڑ لیا جائے تو سب کچھ پتہ چل سکتا ہے۔
راؤ انوار نے کہا کہ سندھ پولیس کو 2018 سے 2023 کے درمیان ان کاموں پر لگا دیا گیا جو اس کے نہیں تھے اس سے امن و امان کی صورت حال خراب ہوئی روزانہ سٹریٹ کرائم ہو رہے ہیں ۔شہر میں قتل ہو رہے ہیں۔ بدامنی کی قیمت پیپلز پارٹی ہی ادا کرے گی۔ لوگوں کو بھی یہ بات سوچنی چاہیے کہ ائندہ اس طرح کے لوگوں کو ووٹ نہ دیں۔
راؤ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اب بے نظیر بھٹو کے دور والی نہیں رہی بلکہ ڈی ٹریک ہو گئی ہے، اب پیسے کی سیاست ہے پیسہ کماؤ، سسٹم بناؤ، ریکارڈ تباہ کرو ،جلا دو، ڈپٹی کمشنر اور مختار کار اپنے لگا دو زمینوں پر قبضے کرو۔
ان کی جائیدادیں کینیڈا، دبئی ،لندن، امریکہ ترکی اور اب چین میں بھی ہیں
انہوں نے دعوٰی کیا کہ کراچی میں بدامنی کا براہ راست تعلق سیاسی قیادت سے ہے سارا کام پولیس کے ذریعے کیا گیا ،پانچ برس میں 700 ارب کی کرپشن ہوئی جو ملک سے باہر رقم منتقل کر دی گئی، بے پناہ جائیدادیں بنائی گئیں، اس پر کارروائی ہونی چاہیے، ان کی جائیدادیں کینیڈا دبئی لندن امریکہ ترکی اور اب چین میں بھی منتقل ہونا شروع ہو گئی ہیں۔اس کے علاوہ سعودی عرب مدینہ میں بھی عمارتیں بنا کر کرائے پر دے دی گئی، یہ سارا پیسہ منی لانڈرنگ کے ذریعے باہر لے جایا گیا 2019 میں تو کچھ لوگ پکڑے گئے تھے فالودہ والے کے خرچ پر بلاول ہاؤس کا چلتا تھا یہ ساری چیزیں جے ائی ٹی میں موجود ہیں ڈاکٹر عاصم اور اویس ٹپی کے پاس اختیارات تھے۔
وزیراعلی ہاؤس میں بیٹھ کر اویس ٹپی زمینوں پر قبضے کراتا تھا میں خود اس سے وزیراعلی ہاؤس میں ملتا رہا ہوں لیکن بعد میں زرداری سے اختلافات کے باعث اس سے سب کچھ واپس لے لیا گیا۔
کبھی ہم میں تم میں بھی۔۔۔۔
سارا پیسہ زمینوں سے کمایا جاتا ہے
راؤ انوار کا کہنا تھا کہ سارا پیسہ زمینوں سے کمایا جاتا ہے اگر کراچی کی زمینوں کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ ہو جائے تو پتہ چلے گا کہ یہاں پارسی ،ہندو جوکھیو اور گبول کی زمینیں تھیں اس کے علاوہ کسی کی پراپرٹی نہیں تھی یا ان لوگوں کی پراپرٹی تھی جو بھارت سے ہجرت کر کے ائے تھے اور انہیں کلیم میں جگہ ملی تھی۔کراچی میں یومیہ اربوں روپے بنائے جاتے ہیں، یہاں پلاٹ بہت مہنگے ہو گئے۔
پیپلز پارٹی کی قیادت کا سارا زور پیسہ بنانے پر رہا ،زرداری کے پاس بلاول ہاؤس تھا، اس کے علاوہ ایک اواری ٹاور کے پاس گھر اور ایک نواب شاہ میں، اب تو نواب شاہ میں کتنے گھر ہو گئے ،کتنے بڑے بڑے گھر ہیں۔ لاڑکانہ میں ایک نوڈیرو میں بھٹو کا گھر تھا، اب وہ اتنا بڑا ہو گیا ہے کہ وہاں ہیلی کاپٹر لینڈ کر سکتا ہے، دوسری طرف غریب گاڑی سے سائیکل پر اگیا اور یہ لوگ بلٹ پروف گاڑیوں سے ہیلی کاپٹر اور تیاروں پر آگئے۔
Rao Anwar turned his guns on Zardari,"لاڈلے"راؤ انوار نے توپوں کا رخ زرداری کی طرف موڑ دیا